آئی سی سی کے جے سوریا پر کرپشن کے الزامات

Last Updated On 15 October,2018 10:33 pm

کولمبو: (ویب ڈیسک) آئی سی سی نے سنتھ جے سوریا کو اینٹی کرپشن کی دو شقوں کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیا ہے اور انہیں 14دن کے اندر جواب جمع کرانے کا کہا گیا ہے۔

جے سوریا پر الزام ہے کہ انہوں نے میچ فکسنگ کے سلسلے میں آئی سی سی سے تعاون نہیں کیا گیا اور اس حوالے سے معلومات بھی چھپائیں۔ ماضی میں دو مرتبہ سری لنکن کرکٹ بورڈ کے چیف سلیکٹر کی ذمے داریاں انجام دینے والے جے سوریا پر الزام ہے کہ جب گزشتہ ہفتے آئی سی سی اینٹی کرپشن یونٹ کے سربراہ ایلکس مارشل کے دورہ سری لنکا کے دوران ان سے کرپشن پر تحقیقات میں مدد کی درخواست کی گئی تو انہوں نے منع کردیا۔ان پر الزام ہے کہ انہوں نے بغیر کسی ٹھوس وجہ کے اینٹی کرپشن یونٹ سے تعاون کرنے سے انکار کیا اور تفتیش میں تعاون کی اینٹی کرپشن یونٹ کی درخواست پر صحیح اور مکمل معلومات و دستاویزات فراہم کرنے میں ناکام رہے۔

آئی سی سی کے مطابق سابق سری لنکن کپتان نے تفتیش میں رکاوٹ بننے کی کوشش کی جبکہ اس کے ساتھ ساتھ ان پر تفتیش سے متعلق ایسی معلومات یا دستاویز کو چھپانے، تبدیل کرنے یا ضائع کرنے کا الزام ہے جو ثبوت تک رہنمائی کرے اور غلط اقدامات کے حوالے سے ثبوت کی کھوج میں مددگار ہو۔

یاد رہے کہ رواں سال کے آغاز میں قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ ٹی وی نے کرکٹ میں کرپشن کے حوالے سے ایک اسٹنگ آپریشن کی تھا جس پر آئی سی سی کے اینٹی کرپشن یونٹ نے تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔ان دستاویزی فلموں میں دکھایا گیا تھا کہ کس طرح میچ فکسرز نے 2016 میں سری لنکا اور آسٹریلیا کے درمیان ہونے والے ٹیسٹ میچ اور گزشتہ سال سری لنکا اور بھارت کے درمیان کھیلے گئے ٹیسٹ کو فکس کیا تھا۔

سوریا پہلی مرتبہ 2013 سے 2015 ورلڈ کپ سری لنکن کرکٹ بورڈ کے چیف سلیکٹر رہے تاہم تحقیقات کا محور بحیثیت چیف سلیکٹر ان کا دوسرا دور ہے جب وہ ستمبر 2017 چیف سلیکٹر رہے اور پھر ٹیم کی خراب کارکردگی پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔جو سوریا نے 1989 سے 20111 تک 110 ٹیسٹ، 445 ون ڈے اور 31 ٹی20 انٹرنیشنل میچوں میں سری لنکا کی نمائندگی کرتے ہوئے 42 سنچریوں کی مدد سے مجموعی طور پر 21ہزار سے زائد رنز بنائے۔