لاہور (دنیا نیوز ) دانش کنیریا نے بالآخر چھ سال بعد غلطی تسلیم کرلی، دانش کنیریا پر سپاٹ فکسنگ کا الزام تھا، انہوں نے انگلش کاؤنٹی میں ساتھی کرکٹر کو بھی سپاٹ فکسنگ پر اکسایا تھا۔
2009 میں کاؤنٹی کے دوران انگلش کھلاڑی ماورن ویسٹ فیلڈ پر سپاٹ فکسنگ کے لئے دباؤ ڈالنے پر دانش کنیریا کو گرفتار کیا گیا تاہم 2010 میں انہیں رہا کر دیا گیا، فروری 2012 میں انگلش کرکٹر ماورن ویسٹ فیلڈ کے خلاف تحقیقات کے دوران ایک بار پھر پاکستانی بائولر کا نام سامنے آیا۔ جون 2012 میں دونوں کھلاڑیوں کو کرکٹ کرپشن میں ملوث پایا گیا جس کے بعد انگلش کرکٹ بورڈ نے کاؤنٹی میچ میں سپاٹ فکسنگ کا جرم ثابت ہونے پر 32 سالہ ٹیسٹ بائولر دانش کنیریا پر تاحیات پابندی لگا دی۔
دانش کنیریا نے اپنی سزا کے خلاف انگلش بورڈ میں اپیل کی تاہم انگلش ڈسپلنری کمیشن نے کنیریا کی اپیل مسترد کرتے ہوئے تاحیات سزا کا فیصلہ برقرار رکھا۔ آئی سی سی کے اینٹی کرپشن کوڈ کے آرٹیکل 9 کے مطابق کسی بھی کرکٹ بورڈ کی طرف سے پابندی کا مطلب تمام بورڈز کا اسے تسلیم کرنا ہوتا ہے لہذا اس کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے بھی کسی قسم کی کرکٹ سرگرمیوں میں حصہ لینے پر پابندی لگادی گئی۔
سابق لیگ سپنر نے پی سی بی کے فیصلے کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں بھی درخواست دائر کی جسے عدالت نے مسترد کر دیا تھا۔ دانش کنیریا نے چھ سال بعد اپنی غلطی تسلیم کرلی، سابق ٹیسٹ کرکٹر نے پی سی بی سے پابندی کے فیصلے پر نظر ثانی کی اپیل کی ہے۔