لاہور: (روزنامہ دنیا) قومی ٹیم کے چیف سلیکٹر انضمام الحق نے کہا ہے کہ یہی کارکردگی رہی تو ٹیم میں تبدیلیاں ہونگی، غلطیاں دہرا کر معاملات ٹھیک نہیں ہوں گے، سب کو اب جنوبی افریقہ میں بہترین کھیل پیش کرنا ہوگا۔
چیف سلیکٹر انضمام الحق کا کہنا ہے کہ نیوزی لینڈ سے ٹیسٹ سیریز میں شکست کا ذمہ دار صرف کپتان نہیں بلکہ تمام کھلاڑٰی ہیں، سب کو اپنی ذمہ داری کا احساس کرنا ہوگا ورنہ اب جو پرفارم نہیں کرے گا وہ گھر جائیگا۔
انہوں نے واضح کر دیا کہ یہی کارکردگی رہی تو ٹیم میں تبدیلیاں کی جائیں گی، ایک سال سے اختتامی کھلاڑی فائٹ نہیں کر رہے جس کا ٹیم کو نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔
گزشتہ روز لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ ٹاپ آرڈر کے ساتھ اب ٹیل اینڈرز کو بھی اپنی ذمہ داری سمجھنا ہو گی، سب کو اب جنوبی افریقہ میں بہترین کھیل پیش کرنا ہوگا۔
چیف سلیکٹر کا کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ کیخلاف تینوں میچز میں پاکستانی ٹیم کی پوزیشن مضبوط تھی لیکن پلیئرز چوتھی اننگز کا پریشر برداشت کرنے میں ناکام رہے حالانکہ انٹرنیشنل کرکٹ دباؤ برداشت کرنے کا ہی دوسرا نام ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کھلاڑیوں کو انجریز سے بچانے کیلئے روٹیشن پالیسی متعارف کروائی گئی ہے کیونکہ یکے بعد دیگرے سیریز کے انعقاد کے سبب انہیں پلیئرز کی انجریز کے خطرات لاحق ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ شاداب خان اور فخر زمان کو انجریز کے خدشات سے بچانے کیلئے پاکستان واپس بلا کر آرام کا موقع دیا گیا جو مکمل فٹ ہو چکے جبکہ محمد عباس بھی اب واپسی کیلئے تیار ہیں جن کو انجری نہیں تھی بلکہ انہیں احتیاط کرتے ہوئے آرام کا موقع دیا گیا اور ممکن ہے کہ بعض دوسرے پلیئرز کو بھی آرام کرانا پڑے۔
انضمام الحق کے مطابق جنوبی افریقہ کیخلاف سیریز کیلئے ایک متوازن ٹیم منتخب کی کیونکہ سخت کنڈیشنز کے سبب وہاں کھیلنا پاکستان کیلئے کبھی آسان نہیں رہا لیکن سرفراز احمد کو اب تمام خامیاں دور کر کے نئے سرے سے کھیلنا ہوگا، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کیخلاف کی جانیوالی غلطیوں کو دہرایا گیا تو مسائل ختم نہیں ہونگے۔
حالیہ سیزن کے دوران عابد علی، محمد رضوان اور دیگر پلیئرز کی کارکردگی اچھی رہی لیکن محمد رضوان کا انتخاب اس لئے کیلئے کیا کہ وہ وکٹ کیپنگ کے علاوہ ضرورت کے وقت بطور بیٹسمین بھی کھیل سکتے ہیں۔