ویرات کوہلی ہدف کے تعاقب میں مؤثر نہیں رہے؟

Last Updated On 21 December,2018 06:18 pm

نئی دہلی: (ویب ڈیسک) ہندوستان کی گزشتہ 12 ماہ میں تین غیر ملکی دوروں میں ٹیم انڈیا کی ناکامی کے اعداد و شمار میں یہ بات سامنے نکل کر آئی ہے کہ ٹیسٹ کرکٹ میں ویرات کوہلی اتنے مؤثر طریقے کے ساتھ ہدف کا تعاقب نہیں کر پائے ہیں جتنا کہ وہ ون ڈے کرکٹ میں کر پاتے ہیں۔

عالمی نمبر ایک بلے باز اور ون ڈے کرکٹ میں ماسٹر چیزر مانے جانے والے ہندوستانی کپتان ویرات کوہلی ٹیسٹ کرکٹ میں ماسٹر چیزر کے کردار میں ناکام رہے ہیں۔ ہندوستان کے پاس گزشتہ 12 ماہ میں جنوبی افریقہ، انگلینڈ اور آسٹریلیا میں کئی میچ جیتنے کا سنہری موقع تھا لیکن ویرات ان اہم مواقع میں ٹیم کو فتح کی منزل پر نہیں لے جا سکے۔ اگرچہ اس دوران انہوں نے ون ڈے میچوں میں ماسٹر چیزر کے کردار کو کامیابی سے نبھایا۔ ون ڈے میں 38 اور ٹیسٹ میں 25 سنچری بنا چکے ویرات کے ان سیریز کے اعداد و شمار کو دیکھا جائے تو کچھ مایوسی ہی ہاتھ لگے گی۔ جنوبی افریقہ کے دورے میں کیپ ٹاؤن میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میں ہندوستان کے سامنے جیت کے لیے 208 رنز کا ہدف تھا لیکن ٹیم 135 رنز پر سمٹ گئی اور اس میں ویرات کی شراکت 28 رنز رہی۔

سینچورین میں دوسرے ٹیسٹ میں ہندوستان کے سامنے 287 رنز کا ہدف تھا اور یہاں بھی ہندوستانی ٹیم 155 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔ ویرات صرف پانچ رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔ انگلینڈ میں برمنگھم میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میں ہندوستان کو 194 رنز کا ہدف ملا تھا اور ٹیم 162 رن پر آؤٹ ہو گئی۔ ویرات نے اگرچہ 51 رن بنائے لیکن وہ ساتویں وکٹ کے طور پر ٹیم کے مجموعی 141 کے اسکور پر آؤٹ ہوئے جس کے بعد ہندوستانی ٹیم 162 رن پر سمٹ گئی۔ اس مقابلے میں ویرات کے پاس ہندوستان کو جتانے کا مکمل موقع تھا لیکن وہ ٹیم کو منجھدار میں ہی چھوڑ گئے۔

ساؤتھمپٹن میں چوتھے ٹیسٹ میں ہندوستان کے سامنے 245 رنز کا ہدف تھا لیکن ٹیم انڈیا 184 رن پر سمٹ گئی۔ ویرات نے 58 رن بنائے اور وہ چوتھے وکٹ کے طور پر 123 کے اسکور پر آؤٹ ہوئے۔

اوول میں پانچویں اور آخری ٹیسٹ میں ہندستان کو 464 کا ہدف ملا اور ٹیم نے 345 رن بنائے۔ ویرات اس اسکور چیزنگ میں کھاتہ بھی کھول نہیں سکے۔ اس میچ میں اوپنر لوکیش راہل اور وکٹ کیپر رشبھ پنت نے سنچری بنائی تھیں۔ آسٹریلیا میں پرتھ کے دوسرے ٹیسٹ میں ہندوستان کو 287 کا ہدف ملا اور ٹیم نے 140 رن بنائے۔ اس میں ویرات کی شراکت محض 17 رنز تھی۔ اگرچہ پہلی اننگز میں انہوں نے شاندار سنچری بنائی تھی۔ ہندوستانی کپتان کے ٹیسٹ کے اعداد و شمار پر نظر ڈالی جائے تو پہلی اننگز میں انہوں نے سات سنچریاں، دوسری اننگز میں 13 سنچریاں، تیسری اننگز میں تین سنچریاں اور چوتھی اننگز میں دو سنچریاں بنائی ہیں۔ اس کے مقابلے ون ڈے کرکٹ کو دیکھا جائے تو ویرات نے 91 میچوں میں پہلے کھیلتے ہوئے 15 سنچری بنائی ہیں جبکہ ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے 122 میچوں میں انہوں نے 23 سنچری بنائی ہیں۔ ان کی ان 23 سنچریوں میں ٹیمانڈیا کو زیادہ تر میچوں میں کامیابی حاصل ہوئی ہے۔