لاہور: (علی مصطفیٰ) چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) احسان مانی کا کہنا ہے کہ میرٹ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرینگے، شفاف نظام لا رہے ہیں رات رات سب کچھ بہتر نہیں ہو سکتا تاہم اب کوئی یہ نہیں کہے گا کہ باصلاحیت کرکٹر کو موقع نہیں ملا۔
ڈومیسٹک کرکٹ سٹرکچر 2019-20ء کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کرپٹ نظام کی کھیل میں گنجائش نہیں، میرٹ پر سمجھوتہ نہیں کرینگے کیونکہ سسٹم بہتر ہو گا تو کوئی اس میں تبدیلی نہیں لا سکے گا۔ کوئی یہ نہیں کہہ سکے گا کہ باصلاحیت کرکٹر کو موقع نہیں ملا۔ ہمیں پروفیشنلز درکار ہیں اور انہیں آگے لائینگے۔
احسان مانی کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل سے کرکٹرز کو بہت سپورٹ مل رہی ہے جبکہ نئے نظام کے تحت سپانسرز میں ڈیپارٹمنٹس اور فرنچائزز بھی آگے آئیں گی۔ ہمارا ٹارگٹ ہے کہ سسٹم بہتر ہو۔ بلوچستان ایسوسی ایشنز پر کام کریں گے اور ہائی پرفارمنس سینٹرز قائم کریں گے۔
چیئر مین پی سی بی کا کہنا تھا کہ ان اقدام سے کرکٹرز اسی علاقے سے آئیں گے، ایک صوبے کے کھلاڑی کے دوسرے صوبے میں نہ جانے پر پابندی نہیں لگائی جا سکتی، گھوسٹ کلب پکڑے گئے تو ہمیشہ کیلئے نکال دئیے جائیں گے، ہماری خواہش ہے گراﺅنڈز، فرنچائزز اور ایسوسی ایشنز چلائیں۔
چیف ایگزیکٹو وسیم خان کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وسیم خان کا کرکٹ بیک گراﺅنڈ ہے جو خاصے تجربہ کار ہیں اور کارکردگی و میرٹ کی بنیاد پر آئے ہیں۔ انہیں بہت کم معاوضہ کے عوض خدمات سرانجام دے رہے ہیں حالانکہ انہیں اس سے کہیں زیادہ معاوضہ مل رہا تھا، ان کے بارے میں سوالات اٹھانا منصفانہ نہیں ہے۔
اس سے قبل ڈومیسٹک کرکٹ سٹرکچر 2019-20ء کی تقریب رونمائی قذافی سٹیڈیم میں ہوئی، احسان مانی، وسیم خان اور ہارون رشید کے علاوہ پی اس ایل فرنچائز پشاور زلمی کے مالک جاوید آفریدی و دیگر نے بھی شرکت کی۔
تقریب کے دوران چیف ایگزیکٹو بورڈ وسیم خان نے نئے ڈومیسٹک سٹرکچر پر بریفنگ دی اور بتایا کہ نئے سٹرکچر میں سابق کرکٹرز کیلئے کوچنگ اور مینجمنٹ کے مواقع پیدا کر رہے ہیں جبکہ ڈومیسٹک کرکٹ میں بہترکارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑیوں کی مراعات میں بھی اضافہ کرینگے۔
نئے سٹرکچر کے مطابق 16 ریجنز کو 6 ایسوسی ایشنز میں ضم کیا گیا ہے جبکہ نئے ڈومیسٹک سٹرکچر کو 3 مختلف درجوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ پہلے درجے میں 90 سٹی کرکٹ ایسوسی ایشنز سکول اور کلب کرکٹ مقابلوں کا انعقاد کریں گی دوسرے درجے میں سٹی کرکٹ ٹیمیں انٹرا سٹی مقابلوں میں شرکت کریں گی جبکہ تیسرے درجے میں 6 ایسوسی ایشنز کی ٹیمیں پی سی بی کے زیراہتمام ٹورنامنٹس میں شرکت کریں گی۔
نئے سٹرکچر کے مطابق ہر کرکٹ ایسوسی ایشن 32 کھلاڑیوں کو سالانہ ڈومیسٹک کنٹریکٹ دے گی، کھلاڑی پی سی بی کے سنٹرل کنٹریکٹ کاحصہ نہیں ہوں گے ایسوسی ایشن 32 کھلاڑیوں کے علاوہ بھی کسی کھلاڑی کو فی میچ معاوضہ دے کر میچ میں شامل کرسکتی ہے ڈومیسٹک کرکٹ کنٹریکٹ رکھنے والے ہر کھلاڑی کو ماہانہ 50 ہزار روپے معاوضہ ملے گا۔
قائداعظم ٹرافی فرسٹ کلاس میچز 14 ستمبر سے 8 اکتوبر اور 28 اکتوبر سے 13 دسمبر تک جاری رہیں گے،قومی انڈر 19 کرکٹ ٹورنامنٹ یکم اکتوبر سے 12 نومبر تک جاری رہے گا، قائداعظم ٹرافی سیکنڈ الیون کے میچز 14 ستمبر سے 10 اکتوبر اور 28 اکتوبر سے 29 نومبر تک ہوں گے، قومی ٹی 20 کپ 13 سے 24 اکتوبر تک کھیلا جائے گا۔
پاکستان کپ ایک روزہ ٹورنامنٹ کے میچز 29 مار چ سے 24 اپریل 2020ءتک جاری رہیں گے، ٹی 20 اور ایک روزہ کپ میں فرسٹ الیون اور سیکنڈ الیون کے میچز بیک وقت شروع ہوں گے۔ڈومیسٹک سیزن 2019-20ءکے تمام ٹورنامنٹس میں کوکابورا کی گیند کا استعمال کیا جائے گا جو انٹرنیشنل میچوں میں استعمال ہوتی ہے۔