لاہور: (دنیا نیوز) قومی ون ڈے اور ٹی ٹونٹی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کا شکریہ کہ مجھے ون ڈے کی کپتانی سونپی۔ بورڈ کھلاڑیوں کی صحت کو مدنظر رکھتے ہوئے انگلینڈ بھجوائے گا۔
ویڈیو کانفرنس کے دوران بابر اعظم کا کہنا ہے کہ میں بورڈ کا مشکور ہوں جنہوں نے کپتانی سونپی، میں انڈر 19 میں بھی کپتانی کرچکا ہوں اور تجربہ رکھتا ہوں، کوشش ہے کہ قومی ٹیم کی رینکنگ میں بہتری لاؤں۔
ان کا کہنا تھا کہ دورہ انگلینڈ میں ابھی مزید پیشرفت ہونی ہے، ابھی کورونا وائرس پوری دنیا میں پھیل رہا ہے سب کو احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا ہو گا، مجھے وسیم خان اور مصباح الحق نے کپتانی کے حوالے سے آگاہ کیا اور مبارکباد دی۔
ون ڈے کپتان کا مزید کہنا تھا کہ کوئی یہ نہیں کہہ سکتا کہ مجھے کپتانی کی ذمہ داری بہت جلدی دی، پی سی بی نے مجھ پر یقین کرتے ہوئے مجھے کپتانی دی، پی سی بی نے پہلی مجھے نائب کپتان بنایا۔
بابر اعظم کا کہنا تھا کہ ابھی تو اپنی کپتانی کا مزہ لے رہا ہوں، یہ کپتان پر منحصر ہے کہ وہ کپتانی کو پھول سمجھتا ہے یا کانٹے، بورڈ کھلاڑیوں کی صحت کو مدنظر رکھتے ہوئے انگلینڈ بھجوائے گا، چیلنج قبول کرنے کا مجھے بہت شوق ہے جبکہ کپتانی اور بیٹنگ میں فرق ہے۔
بابر اعظم نے کہا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ انہیں باہر سے ہیڈ کوچ آپریٹ کرتے ہیں، وہ مشورہ ضرور دیتے ہیں کہ لیکن گراؤنڈ میں ٹیم کو میں نے ہی کھلانا ہے، بابرا عظم نے کہا کہ وہ عمران خان کی طرح اٹیکنگ کپتان بننا چاہیں گے انہوں نے یہی سیکھا بھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کھلاڑی انفرادی طور پر فٹنس پر توجہ دے رہے ہیں ، کرکٹرز کے فٹنس ٹیسٹ بھی ہو چکے ہیں ، اب کرکٹ اسکلز پر کام کرنے کیلئے پی سی بی آئندہ ہفتے سے کیمپ لگانے جا رہا ہے جس کا فائدہ ہو گا۔
ٹی ٹوئنٹی اور ون ڈے کے کپتان بابرا عظم نے کہا کہ کوویڈ 19 کی وجہ سے اس وقت قوانین میں تبدیلی کی بات کی جا رہی ہے، کہا جا رہا ہے کہ روایتی جشن نہیں ہو گا، گیند کو تھوک سے چمکایا نہیں جا سکے گا تو یہ سب ہر کسی کیلئے ہوگا، ابھی ہمیں اس کے ساتھ رہنا ہے لیکن صورت حال مشکل لگے گی۔
انہوں نے کہا کہ اسی طرح کراؤڈ کے بغیر کرکٹ کی باتیں کی جا رہی ہیں تو میں سمجھتا ہوں کہ کرکٹرز اُس ماحول کو مِس کریں گے، ہمیں 10 سال بغیر ہوم کراؤڈ کے کھیلنے کا تجربہ ہے ، یہ ہم سے بہتر کوئی نہیں جانتا ، اس لیے ہمیں زیادہ فرق نہیں پڑے گا دیگر ٹیموں لیے چیلنجنگ ہو گا۔ کراؤڈ نہیں ہوگا اور میچز بند دروازو میں ہوں گے تو اس سے ہم نئی نسل کو کھیل کے ساتھ نہیں جوڑ سکیں گے۔
بابر اعظم نے آئی سی سی ورلڈ ٹوئنٹی کے بارے میں کہا کہ وہ تو یہ چاہیں گے کہ ورلڈ کپ ضرور ہونا چاہیے ، یہ میرا پہلا ورلڈ کپ ہے اور میں کپتان بھی ہوں اور اس حوالے سے میری رائے لی جاتی ہے تو میں یہی کہوں گا کہ ورلڈ کپ ضرور ہونا چاہیے۔
بابرا عظم نے ایک مرتبہ پھر کہا کہ ان کا ویرات کوہلی کے ساتھ موازنہ نہیں کرنا چاہیے ، وہ ایک الگ طرز کے پلئیر ہیں۔ بابر اعظم نے کہا کہ میری بس یہی کوشش ہو تی ہے کہ میری بیٹنگ سے پاکستان ٹیم میچز جیتے۔
بابر اعظم نے کہا کہ فاسٹ بولرز محمد عامر اور وہاب ریاض سے بات ہوئی ہے ، وہ سینٹرل کنٹریکٹ میں نہیں ہیں تو اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ انہیں موقع نہیں دیا جائے گا ، گزشتہ کنٹریکٹ میں شعیب ملک اور وہاب ریاض شامل نہیں تھے لیکن انہیں موقع ملتا رہا اسی طرح دوسرے کرکٹرز کو بھی موقع ملےگا۔
بابرا عظم نے کہا کہ اس وقت ہمارے ساتھ دو وکٹ کیپرز ہیں ، سرفراز احمد کو بھی ضرور موقع ملے گا ، لیکن محمد رضوان کو ابھی موقع دینا ہو گا ، ایک آدھ سیریز کے بعد موقع نہ دینا کسی بھی کھلاڑی کے ساتھ زیادتی ہو گی، شرجیل خان کی فٹنس پر کام کرنے کی ضرورت ہے ، ابھی اسے مزید دیکھنا ہو گا ، شرجیل خان نے ابھی ایک ہی ٹورنامنٹ کھیلا ہے۔