لاہور: (دنیا نیوز) دنیائے کرکٹ میں بہت سے مایہ ناز کھلاڑی اپنی ڈبل سنچری بنانے میں ناکام رہے۔ اب تک جو آخری بلے باز 199 پر آؤٹ ہوئے وہ جنوبی افریقہ کے ڈوپلیسی ہیں۔آگے چل کر اور کتنے بلے باز 199رنز پر آئوٹ ہوتے ہیں؟ یہ تو وقت ہی بتائے گا۔
یہ قسمت کے کھیل ہیں جس کے سامنے سب بے بس ہیں۔ مدثر نذر کو یہ دہرا اعزاز حاصل ہے کہ انہوں نے ٹیسٹ کرکٹ کی سست ترین سنچری بنائی اور پھر وہ 199 رنز پر آئوٹ ہونے والے پہلے بلے باز بھی بن گئے۔
ٹیسٹ ہو یا محدود اوورز کا میچ، کسی بھی بلے باز کیلئے 99 رنز پر آئوٹ ہونا بڑے دکھ کی بات ہوتی ہے لیکن اگر کوئی بلے باز 199 رنز پر آئوٹ ہو جائے تو اس کے دل پر کیا گزرتی ہے یہ صرف وہی جانتا ہے۔
بلے باز سنچری سے نہیں بلکہ ڈبل سنچری سے محروم ہو جائے اور وہ بھی صرف ایک رن سے اس کا صدمہ بلے باز کو ہی نہیں بلکہ شائقین کو بھی ہوتا ہے۔
سنچری بنانے کا موقع تو بلے بازوں کو ملتا رہتا ہے لیکن ڈبل سنچری بنانے کا اعزاز بڑی مشکل سے حاصل ہوتا ہے۔ یہ تو ایسے ہی ہے جیسے ایک معمار کسی عمارت کی تعمیر کیلئے سینکڑوں اینٹیں رکھ دے لیکن آخری اینٹ نہ رکھ سکے اور گر پڑے۔ بہرحال یہ سب کچھ کھیل کا حصہ ہے۔ ہم اپنے معزز قارئین کو اس مضمون میں ان 13بلے بازوں کے بارے میں بتائیں گے جو ایک رن کی کمی کی وجہ سے ڈبل سنچری بنانے میں کامیاب نہ ہو سکے۔ ابھی تک یہ 13بلے باز ہیں مستقبل میں اور کتنے بلے باز 199 رنز پر آئوٹ ہوتے ہیں‘ اس بارے میں کوئی کچھ نہیں کہہ سکتا۔
مدثر نذر
مدثر نذر کے پاس جہاں یہ ریکارڈ ہے کہ انہوں نے ٹیسٹ میچ میں سست ترین سنچری بنائی وہاں ان کی قسمت میں 199رنز پر آئوٹ ہونا بھی لکھا تھا۔ یہ 1984ء کا پاک بھارت ٹیسٹ میچ تھا۔ ویسے مدثر نذر 1982-83 ء کی پاک بھارت سیریز کے ایک ٹیسٹ میچ میں ڈبل سنچری بنا چکے تھے اور ان کے ساتھ جاوید میاں داد نے بھی ڈبل سنچری بنائی تھی لیکن 1984ء میں قدرت نے انہیں ایک اور ڈبل سنچری بنانے کا موقع دیا تھا لیکن بدقسمتی آڑے آ گئی اور وہ 199 رنز پر آئوٹ ہو گئے۔ 1984 ء میں بھارت نے جب پاکستان کا دورہ کیا تو یہ دورہ مکمل نہ ہو سکا۔ سابق بھارتی وزیراعظم اندرا گاندھی کے قتل کے بعد بھارتی ٹیم واپس چلی گئی۔ بہرحال فیصل آباد ٹیسٹ میچ میں مدثر نذر 199رنز پر آئوٹ ہوئے جس میں بھارت نے پہلے کھیلتے ہوئے 500رنز بنائے۔ مدثر نذرا ور قاسم عمر نے 250رنز کی شراکت داری کی۔ قاسم عمر ڈبل سنچری میں کامیاب ہو گئے لیکن مدثر نذر 199رنز پر شیولال یادیو کی گیند پر وکٹ کیپر سید کرمانی کے ہاتھوں کیچ آئوٹ ہو گئے۔ اس طرح مدثر نذر ٹیسٹ میچوں کی تاریخ میں دو ریکارڈ اپنے نام کرنے میں کامیاب ہوئے۔ ایک ریکارڈ سست ترین ٹیسٹ سنچری بنانے کا اور دوسرا ریکارڈ یہ تھا کہ وہ پہلے بلے باز تھے جو 199رنز پر آئوٹ ہوئے۔
محمد اظہر الدین
1986ء میں بھارت اور سری لنکا کی سیریز کے دوران بھارت کے مایہ ناز بلے محمد اظہرالدین 199رنز پر آئوٹ ہو گئے۔ میچ کی پہلی اننگز میں بھارت نے 676رنز بنائے۔ سنیل گواسکر نے 176رنز بنائے۔ چوتھی وکٹ کی شراکت میں سنیل گواسکر نے محمد اظہرالدین کے ساتھ مل کر 163رنز جوڑے۔ اظہرالدین بہت شاندار طریقے سے کھیل رہے تھے اور ڈبل سنچری بنانے کے قریب تھے لیکن بدقسمتی سے 199رنز پر ایل بی ڈبلیو قرار دیدئیے گئے۔ یہ اتنا صاف ایل بی ڈبلیو تھا کہ امپائر نے بغیر کسی ہچکچاہٹ کے انہیں آئوٹ قرار دے دیا۔
میتھیو ایلیٹ
1997ء میں آسٹریلیا کے بلے باز میتھیو ایلیٹ انگلینڈ کے خلاف ڈبل سنچری بنانے سے محروم رہ گئے۔ آسٹریلیا کے چار بلے باز صرف 50رنز پر آئوٹ ہو گئے تھے۔ ڈیرن گف اور ڈین ہیڈلی نے بڑی زبردست بائولنگ کی۔ اس موقع پر میتھیو ایلیٹ اور رکی پونٹنگ نے اپنی ٹیم کو مشکلات کے بھنور سے نکالا۔ دونوں نے سنچریاں بنائیں اور اب مزید رنز بنا رہے تھے۔ دونوں بلے بازوں نے آسٹریلیا کا سکور 300رنز سے اوپر پہنچا دیا۔ اس موقع پر رکی پونٹنگ 127 رنز بنا کر آئوٹ ہو گئے۔ دوسری طرف ایلیٹ ڈبل سنچری کے قریب پہنچ گئے لیکن ڈیرن گف کے ایک یارکر نے ان کے خوابوں کو چکنا چور کر دیا۔ میتھیو ایلیٹ نے بڑی اعلیٰ اننگز کھیلی تھی اور یہ امید کی جا رہی تھی کہ وہ ڈبل سنچری بنانے کا اعزاز حاصل کر لیں گے مگر قسمت نے ساتھ چھوڑ دیا۔
سنت جے سوریا
سری لنکا کی طرف سے جارحانہ انداز میں کھیلنے والے بلے باز سنت جے سوریا بھی 1997 میں ایک رن کی کمی کی و جہ سے ڈبل سنچری مکمل نہ کر سکے۔ پہلی اننگز میں بھارت نے سری لنکا پر 43رنز کی برتری حاصل کر لی۔ اس کی وجہ سچن ٹنڈولکر اور سارو گنگولی کی سنچریاں تھیں۔ سری لنکا نے بڑے بھرپور انداز میں جواب دیا۔ ان کے بھی دو بلے بازوں نے سنچریاں بنائیں۔ 363رنز پر سری لنکا کے صرف دو کھلاڑی آئوٹ تھے۔ جبکہ جے سوریا 199رنز پر کھیل رہے تھے۔ اس موقع پر بھارتی بائولر ابے کورویلا کی ایک ان سوئنگر نے جے سوریا کی وکٹیں اڑا دیں۔ اس طرح یہ تباہ کن بلے باز 199رنز بنا کر آئوٹ ہو گیا۔
سٹیووا
سٹیووا کا شمار دنیا کے بہترین بلے بازوں میں ہوتا تھا۔ وہ ایک زیرک کپتان بھی تھے۔ 1999ء میں ویسٹ انڈیز کے خلاف ایک ٹیسٹ میچ میں سٹیووا نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کا فیصلہ کیا۔ کوٹنی واش اور کرٹلی امبروز نے آسٹریلوی بلے بازوں کو تگنی کا ناچ نچوا دیا۔ 36رنز پر آسٹریلیا کے تین بلے باز پیولین واپس جا چکے تھے۔ پھر سٹیووا اور رکی پونٹنگ ویسٹ انڈیز کی طوفانی بائولنگ کے سامنے ڈٹ گئے۔ دونوں نے شاندار سنچریاں بنائیں۔ سٹیووا جس انداز سے کھیل رہے تھے اس سے لگ رہا تھا کہ وہ ٹیسٹ میچ میں دوسری ڈبل سنچری بنانے میں کامیاب ہو جائیں گے لیکن 199رنز پر انہیں ایل بی ڈبلیو قرار دے دیا گیا۔
یونس خان
ویسے تو پاکستانی بلے باز یونس خان نے ٹرپل سنچری کے علاوہ کئی ڈبل سنچریاں بھی اپنے نام کی ہیں لیکن ایک ڈبل سنچری وہ صرف ایک رن کی کمی کی وجہ سے مکمل نہ کر سکے۔ یہ 2006کی بات ہے جب وہ لاہور میں بھارت کے خلاف ٹیسٹ میچ کھیل رہے تھے۔ پہلی اننگز میں پاکستان کے چار بلے بازوں نے سنچریاں بنائیں اور پوری ٹیم 679رنز بنا کر آئوٹ ہو گئی۔ سب سے اہم بات یونس خان کا 199 رنز پر آئوٹ ہونا تھا۔ یونس خان ہربجھن سنگھ کی ایک ڈائریکٹ تھرو پر رن آئوٹ ہو گئے۔ ہربھجن سنگھ کی شاندار فیلڈنگ نے پاکستان کے سابق کپتان کو ڈبل سنچری بنانے سے محروم کر دیا۔ یونس خان نہ بولڈ ہوئے اور نہ ہی کیچ آئوٹ بلکہ رن آئوٹ ہو گئے۔ قسمت کے کھیل نرالے میرے بھیا۔
ایان بیل
ایان بیل انگلینڈ کے مایہ ناز کھلاڑی تھے۔ 2008 میں جنوبی افریقہ کے خلاف ایک ٹیسٹ میچ میں وہ 199رنز پر اپنی وکٹ گنوا بیٹھے۔ ایان بیل اور کیون پیٹرسن نے انگلینڈ کو مشکل صورتحال سے نکالا۔ کیون پیٹرسن 152رنز بنا کر آئوٹ ہو گئے جبکہ ایان بیل کریز پر موجود رہے۔ وہ ٹیسٹ میں اپنی پہلی ڈبل سنچری بنانے کے قریب تھے لیکن ایک غلط شاٹ کھیلتے ہوئے بائولر پال ہیرس کے ہاتھوں کیچ آئوٹ ہو گئے۔ وہ جس غیر متوقع طور پر آئوٹ ہوئے وہ سب کیلئے حیران کن تھا۔ بہرحال ایان بیل نے بھی 199رنز پر آئوٹ ہونے کا ’’اعزاز‘‘ حاصل کر لیا۔
سٹیفن سمتھ
آسٹریلیا کے سابق کپتان سٹیفن سمتھ بڑے دلکش بلے باز ہیں۔ ہر طرز کی کرکٹ میں انہوں نے اپنی صلاحیتوںکو منوایا ہے۔ 2015ء میں سمتھ بھی بدقسمتی کا نشانہ بنے۔ ویسٹ انڈیز کے خلاف ایک ٹیسٹ میچ میں وہ بڑی شاندار بلے بازی کا مظاہرہ کر رہے تھے۔ یہ وہ میچ تھا جس میں آسٹریلیاکے دوسرے بلے باز ان کا ساتھ نہیں دے رہے تھے۔ انہوں نے بڑی عمدہ سنچری بنائی اور اس کے بعد بھی رنز بنا رہے تھے لیکن دوسری طرف سے ان کا ساتھ نہیں دیا جارہا تھا۔ جب انہوں نے 199رنز بنا لیے تو انہوں نے ایک بال کھیلنے کی کوشش کی جس کا مقصد ایک رن حاصل کرنا تھا لیکن بال سیدھی ان کے پیڈ پر لگی اور وہ ایل بی ڈبلیو قرار دئیے گئے۔ یہ ایک متنازعہ فیصلہ تھا کیونکہ غور سے جائزہ لینے کے بعد یہ پتہ چلا کہ بال لیگ سٹمپ سے ذرا باہر جا رہی تھی لیکن سٹیفن سمتھ نے کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا اور پیولین کی طرف لوٹ گئے۔ یوں ایک شاندار بلے باز ایک رن کی کمی کی وجہ سے ڈبل سنچری بنانے سے محروم رہ گیا۔
کے ایل راہول
2016ء میں یہ بھارتی بلے باز بھی ا یک رن کی کمی کی وجہ سے ڈبل سنچری نہ کر سکا۔ 2016ء کے آخر میں انگلینڈ کی ٹیم بھارت کا دورہ کررہی تھی۔ چنائی میں کے ایل راہول نے پرتھوی پٹیل کے ساتھ اننگز کا افتتاح کیا۔ انگلینڈ نے پہلی اننگز میں 477رنز بنائے تھے جس میں معین علی کی سنچری شامل تھی۔ اس کے علاوہ جوئے روٹ‘ کریگ ڈاسن اور عادل رشید نے نصف سنچریاں بنائی تھیں۔ کرناٹک سے تعلق رکھنے والے کے ایل راہول نے انگلینڈ کے بائولرز کی ایک نہ چلنے دی۔ ان کا سکور 199تھا جبکہ بھارت تین وکٹوں کے نقصان پر 372 رنز بنا چکا تھا۔ اس موقع پر راہول انگلینڈ کے فیلڈر ٹیلر کے ہاتھوں کیچ آئوٹ ہو گئے۔ شائقین کو بھی افسوس ہوا اور ظاہر ہے بلے باز کو تو بہت صدمہ ہوا ہوگا۔
ڈین ایلگر
2017ء میں جنوبی افریقہ کے بلے باز ڈین ایلگر بنگلہ دیش کے خلا ف ایک ٹیسٹ میچ میں صرف ایک رن کی کمی کی وجہ سے ڈبل سنچری سے محروم رہ گئے۔ پوٹیشف سٹروم میں کھیلے جانے والے ٹیسٹ میچ میں ڈین ایلگر ڈبل سنچری بنانے کے قریب پہنچ چکے تھے لیکن 199رنز پر آئوٹ ہو گئے۔ اس سے پہلے ڈین ایلگر کا زیادہ سے زیادہ سکور 140رنز تھا۔ ان کی بدقسمتی ملاحظہ کیجئے کہ 199کے سکور پر انہوں نے بنگلہ دیشی بائولر سیف الاسلام کی ا یک گیند پر پل شاٹ کھیلنے کی کوشش کی اور اس کوشش میں وکٹ گنوا بیٹھے، ایلگر جنوبی افریقہ کے پہلے بلے باز تھے جو 199رنز پر آئوٹ ہوئے۔
ڈوپلیسی
جنوبی افریقہ کے سابق کپتان فیف ڈوپلیسی کا شمار بھی ان بدنصیب کھلاڑیوں میں ہوتا ہے جو ایک رن کی کمی کی وجہ سے ڈبل سنچری مکمل نہ کر سکے۔ سنچورین میں سری لنکا کے خلاف ایک ٹیسٹ میچ میں ڈوپلیسی کا کھیل قابل دید تھا۔ وہ بڑی استقامت کا مظاہرہ کر رہے تھے اور سب کو یقین تھا کہ وہ ڈبل سنچری مکمل کر لیں گے لیکن 199رنز پر قسمت نے ان کا ساتھ چھوڑ دیا۔ ان کے ساتھیوں نے بہترین کھیل پیش کرنے پر ان کو خوب داد دی۔ اگرچہ ڈوپلیسی ڈبل سنچری نہ کرنے پر بہت افسردہ تھے لیکن جب ٹیم کے دوسرے ارکان نے ان کی حوصلہ افزائی کی تو ان کے غم کی شدت کم ہو گئی۔ اس حقیقت سے تو بہرحال انکار نہیں کیا جا سکتا کہ 199رنز پر آئوٹ ہونے والے بلے بازطویل عرصہ تک اپنے اس غم کو فراموش نہ کر سکے۔
اب ہم 2 ایسے بلے بازوں کا ذکر کریں گے جو صرف ایک رن کی کمی کی وجہ سے ڈبل سنچری مکمل نہ کر سکے لیکن وہ آئوٹ نہیں ہوئے۔ ایک بلے باز تو سری لنکا کے کمارسنگاکارا تھے جنہوں نے جون 2012ء کو گال سٹیڈیم میں پاکستان کیخلاف 199رنز بنائے لیکن وہ آئوٹ نہیں ہوئے۔ اب جہاں انہیں اس بات کی خوشی تھی کہ وہ آئوٹ نہیں ہوئے وہاں انہیں یہ ملال بھی تھاکہ وہ ڈبل سنچری مکمل نہ کر سکے۔ اسی طرح زمبابوے کے اینڈی فلاور تھے وہ بھی 2001ء کو جنوبی افریقہ کے خلاف 199رنز بنا کر ناٹ آئوٹ رہے لیکن ڈبل سنچری بنانے میں کامیاب نہ ہو سکے۔ اس طرح دیکھاجائے تو ان بلے بازوں کی تعداد 13بنتی ہے جو ایک رن کی کمی کی وجہ سے 200رنز نہ بنا سکے۔
99 اور 199رنز پر آئوٹ ہونیوالے اِن بلے بازوں کی بدقسمتی اپنی جگہ لیکن اس میں کچھ غلطیاں ان کی اپنی بھی تھیں۔ انہوں نے غلط شاٹس کھیلیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ انہوں نے اپنے اعصاب پرقابو نہیں رکھا اور وہ گھبراہٹ کا شکار ہو گئے۔ دوسری وجہ یہ بھی ہو سکتی ہے کہ اس موقع پر ان کا فوکس برقرار نہیں رہا۔ اس کی ایک بڑی مثال مارٹن کرو کی ہے۔ وہ 299رنز پر آئوٹ ہو گئے۔ اب ذرا اندازہ لگائیے کہ جو بلے باز صرف ایک رن کی کمی سے ٹرپل سنچری مکمل نہیں کر سکا وہ کتنے بڑے صدمے سے دوچار ہوا ہوگا۔ مارٹن کرو کا شمار نہ صرف نیوزی لینڈ بلکہ دنیا کے بہترین بلے بازوں میں ہوتا تھا۔ وہ بڑے مضبوط اعصاب کے کھلاڑی تھے۔ ان کا خود کہنا تھا کہ جب وہ 299رنز بنا چکے تو ان پر ایک عجیب کیفیت طاری ہو گئی۔ ان کے ذہن میں یہ بات سما گئی کہ وہ نیوزی لینڈ کے پہلے کھلاڑی ہوں گے جو ٹرپل سنچری بنانے میں کامیاب ہوگا۔ یہ بات ان کے ذہن میں مسلسل گھوم رہی تھی۔ اسی وجہ سے ان کا فوکس برقرار نہ رہا اور وہ 299رنز پر اپنی وکٹ کھو بیٹھے۔
یہ بات ذہن میں رکھنی چاہیے کہ 199رنز پر آئوٹ ہونے والے بلے باز بدقسمت ضرورتھے لیکن ان کا کھیل ہر صورت قابل تحسین تھا۔ کرکٹ کی تاریخ میں یہ ضرور لکھاجائے گا کہ یہ سب کھلاڑی زبردست صلاحیتوں کے مالک تھے ان کا نام زندہ رہے گا۔