لاہور: (ویب ڈیسک) فاسٹ باؤلر محمد عامر نے ریٹائرمنٹ واپس لینے کے فیصلے کو پی ایس ایل میں پرفارمنس سے مشروط کردیا۔
ان کا کہنا ہے کہ مکی آرتھر اگر قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ آتے ہیں تو یہ پاکستان کرکٹ کے لیے بہت زبردست رہے گا، ان کی کوچنگ میں ٹیم نے اچھی پرفارمنس دی ہے۔اب بھی یقینی طور پر کارکردگی بہترین ہوگی، یقین ہے کہ نجم سیٹھی کے دور میں پاکستان کرکٹ درست سمت میں گامزن ہوگی۔
نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے بائیں ہاتھ کے پیسر نے واضح کیا کہ بنگلہ دیش اور پاکستان سپرلیگ میں پرفارمنس کے بعد اس بات کو بھی دیکھنا ہے کہ آیا قومی ٹیم کو میری ضرورت ہے بھی یا نہیں، سابق چیئرمین رمیز راجہ فکسنگ میں سزایافتہ کھلاڑیوں پر دروازے بند کرنے کے حوالے سے کچھ بھی کہیں مجھے اس سے فرق نہیں پڑتا، میں لیگز کرکٹ کھیل رہا ہوں۔ یہ فیصلہ کرنا موجودہ بورڈ مینجمنٹ کا کام ہے کہ وہ کس کھلاڑی کو ٹیم کی ضرورت سمجھتے ہیں یا نہیں، اللہ نے مجھے موقع دیا تو قومی ٹیم میں دوبارہ کھیلوں گا۔
انہوں نے کہا کہ چیئرمین شپ سے ہٹائے جانے کے بعد رمیز راجہ جس قسم کی باتیں کررہے ہیں وہ انہیں زیب نہیں دیتیں، مجھے لگتا تھا کہ رمیز راجہ پڑھے لکھے آدمی ہیں، مجھے ان سے کسی پر الزام لگانے کی امید نہیں۔
ورک لوڈ پالیسی نہ اپنانے سے فاسٹ باؤلرز کی انجریز پر بات کرتے ہوئے محمد عامر کا موقف تھا کہ فاسٹ باؤلر کو آرام دینا بہت ضروری ہوتا ہے۔