ممبئی: (دنیا نیوز) ورلڈ کپ 2023ء میں نیوزی لینڈ کے خلاف ہونے والے پہلے سیمی فائنل میں میزبان بھارت پر پچ تبدیل کرنے کا الزام عائد کر دیا گیا۔
برطانوی میڈیا کا نیوزی لینڈ اور بھارت کے درمیان ہونے والے سیمی فائنل کی پچ تبدیل کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہنا ہے کہ بی سی سی آئی نے آئی سی سی کی اجازت کے بغیر سیمی فائنل میچ کی پچ تبدیل کی۔
بھارتی بورڈ نے ورلڈ کپ میں دو بار استعمال ہونے والی پچ کو ایک بار پھر استعمال کرنے کا فیصلہ کیا، بھارت نے اس پچ کا انتخاب کیا جو سپنرز کیلئے سازگار تھی، ممبئی کے وانکھیڈے سٹیڈیم میں سیمی فائنل کیلئے پچ نمبر 7 استعمال ہونی تھی جو کہ پہلے استعمال نہیں ہوئی۔
رپورٹس کے مطابق ورلڈ کپ کے دوران پچز اور میچ شیڈول کی نگرانی کرنے والے آئی سی سی عہدیدار اینڈی ایٹکنسن نے پہلے بھی سیمی فائنل کی پچ تبدیل ہونے کی تصدیق کی ہے تاہم انہوں نے اس کی وجوہات بتانے سے گریز کیا۔
آئی سی سی عہدیدار کی اپنے متعلقہ افسران کو بھیجی گئی ای میل میں کہا گیا کہ ٹورنامنٹ کا پہلا میچ جو انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے درمیان شیڈول تھا وہ شیڈول کے مطابق ہوا تاہم اس کے بعد ہونے والے تین میچز کے شیڈول بغیر پیشگی اطلاع اور وضاحت کے تبدیل کیے گئے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ 14 اکتوبر کو احمد آباد کے نریندر مودی سٹیڈیم میں پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والے میچ کی وکٹ بھی تبدیل کی گئی، ایونٹ منیجر کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان میچ پچ نمبر 7 پر کھیلا جانا تھا تاہم یہ میچ پچ نمبر 5 پر کھیلا گیا۔
اینڈی ایٹکنسن نے خبردار کیا کہ ایسے اقدامات کی وجہ سے یہ تصور کیا جائے گا کہ کرکٹ ورلڈ کپ 2023ء کا فائنل آئی سی سی کا پہلا میچ ہو گا جس کی پچ خاص طور پر میزبان بورڈ کی خواہش پر منتخب کی جائے گی یا مقابلہ کرنے والی ٹیم کو فیور دیے بغیر تیار کی جائے گی۔
دوسری جانب آئی سی سی نے سیمی فائنل میں پچ کی تبدیلی پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ورلڈ کپ طویل ایونٹ ہے اور پچ کی تبدیلی معمول کی بات ہے، ایونٹ میں پچ کی تبدیلی پہلے بھی کئی بار ہو چکی ہے، سیمی فائنل سے قبل پچ کی تبدیلی گراؤنڈ کیوریٹر، میزبان ملک کی سفارش پر کی گئی تھی، پچ کی تبدیلی آئی سی سی کے پچ کنسلٹنٹ کے علم میں تھی۔
آئی سی سی کے بیان کے برعکس بی سی سی آئی حکام کا پچز کی تبدیلی کے حوالے سے کہنا ہے کہ یہ تبدیلیاں گجرات کرکٹ ایسوسی ایشن کی تجاویز پر کی گئیں جبکہ گجرات کرکٹ ایسوسی ایشن نے کہا کہ ایسا انہوں نے بی سی سی آئی کی ہدایات پر کیا جو انہیں بھارتی ٹیم مینجمنٹ کی جانب سے براہ راست بھیجی گئی تھیں۔