آئی سی سی نے انٹرنیشنل کرکٹ میں نئے قوانین متعارف کرادیے

Published On 26 June,2025 06:29 pm

دبئی: (دنیا نیوز) انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے مینز انٹرنیشنل کرکٹ کے لیے اپنے قوانین میں متعدد تبدیلیوں کی منظوری دی ہے۔

کرکٹ کی ویب سائٹ ’کرک انفو‘ کی رپورٹ کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے وائٹ بال کے بعد ٹیسٹ کرکٹ میں بھی سٹاپ کلاک متعارف کرانے کا فیصلہ کرلیا جان بوجھ کر گیند پر تھوک کے استعمال کے بعد گیند تبدیل نہیں ہوگی۔

ان قوانین میں باؤنڈری پر کیچ سے متعلق نئی قوانین اور ون ڈے میچز میں 35ویں اوور کے بعد صرف ایک گیند استعمال کرنے کا فیصلہ شامل ہے جب کہ کچھ تبدیلیاں پہلے ہی 27-2025 کے ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن کے ساتھ نافذ ہوچکی ہیں جب کہ وائٹ بال سے متعلق نئے قوانین 2 جولائی سے نافذ ہوں گے۔

ٹیسٹ کرکٹ میں ’ سٹاپ کلاک‘

سلو اوور ریٹ کے مسئلے کے حل کے لیے، ٹیسٹ کرکٹ میں بھی ’ سٹاپ کلاک‘ متعارف کرا دی گئی ہے۔

نئے قانون کے مطابق فیلڈنگ سائیڈ کو ہر اوور کے اختتام کے ایک منٹ کے اندر نیا اوور شروع کرنا ہوگا، خلاف ورزی پر امپائر 2 بار وارننگ دیں گے، وارننگز کے بعد اگر خلاف ورزی جاری رہی تو بولنگ ٹیم پر 5 رنز کی پنالٹی عائد کی جائے گی، ہر 80 اوور کے بعد وارننگز ری سیٹ کر دی جائیں گی۔

جان بوجھ کر تھوک لگاکر گیند تبدیل کرنا لازمی نہیں

اگرچہ گیند پر تھوک لگانے پر پابندی برقرار ہے لیکن اب یہ لازمی نہیں رہا کہ تھوک لگنے پر فوراً گیند تبدیل کی جائے، اس کا مقصد یہ ہے کہ کوئی ٹیم جان بوجھ کر گیند کو تبدیل کروانے کے لیے تھوک نہ لگائے۔

اب گیند صرف اس صورت میں تبدیل جائے گی اگر اس کی حالت میں واضح تبدیلی (مثلاً بہت گیلی ہو جائے یا حد سے زیادہ چمک آ جائے)، یہ فیصلہ مکمل طور پر امپائر کی صوابدید پر ہوگا۔

اگر امپائر نے فیصلہ کیا کہ تھوک نے گیند پر اثر نہیں ڈالا، تو پھر گیند تبدیل نہیں کی جائے گی، چاہے گیند بعد میں سوئنگ کیوں نہ کرنے لگے، تاہم بیٹنگ ٹیم کو اس صورت میں پانچ رنز دیے جائیں گے۔

ڈی آر ایس میں تبدیلی

فرض کریں ایک بلے باز کو کیچ آؤٹ قرار دیا گیا اور اس نے ریویو لیا اور الٹرا ایج سے پتا چلا کہ گیند نے صرف پیڈ کو چھوا، بیٹ کو نہیں، اب امپائر بال ٹریکنگ کے ذریعے ایل بی ڈبلیو کیلئے چیک کرے گا کہ آیا بلے باز آؤٹ تو نہیں۔

پرانے قانون کے مطابق اگر کیچ آؤٹ غلط ثابت ہوتا، تو ایل بی ڈبلیو چیک کرتے وقت ’اصل فیصلہ‘ ناٹ آؤٹ سمجھا جاتا، اور اگر امپائرز کال آجاتی تو بیٹر کی بچت ہوتی۔

تاہم، نئے قانون کے مطابق اب ایل بی ڈبلیو کے لیے بال ٹریکنگ میں ’اصل فیصلہ‘ آؤٹ تصور ہوگا، لہٰذا اگر بال ٹریکنگ میں امپائرز کال ہو تو بھی بلے باز آؤٹ قرار پائے گا۔