مظفرآباد: (دنیا نیوز) آزاد کشمیر میں رواں سال گزشتہ 6 ماہ کے دوران قتل ڈکیتی اغواء اور منشیات سمیت مجموعی طور پر جرائم کے ساڑھے 3 ہزار سے زائد مقدمات درج کیے گئے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جرائم پر قابو پانے کے لیے روایتی تفتیشی عمل کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کی ضرورت ہے۔
مرکزی پولیس آفس مظفرآباد کے ریکارڈ کے مطابق رواں سال گزشتہ 6 ماہ کے دوران قتل کے 24، ڈکیتی اور راہزنی کے 234، قتل اور ریپ کے 165، غیر قانونی اسلحہ اور منشیات کے 670 مقدمات سمیت دیگر جرائم کے ساڑھے 3 ہزار سے زائد مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ جرائم کی شرح میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے جبکہ پولیس کی جانب سے بدستور متوازن رپورٹ پیش کی جاتی ہے۔
قانونی ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ پولیس کے روایتی نظام کی وجہ سے منشیات کے استعمال کی شرح میں کمی نہیں لائی جاسکی جبکہ کمزور مقدمات کی وجہ سے جرائم پیشہ افراد عدالتوں سے چھوٹ جاتے ہیں۔ واضح رہے کہ آزادکشمیر میں 42 لاکھ سے زائد آبادی میں قانون کی عملداری کے لیے پولیس کے 6 ہزار اہلکار اور افسران کام کررہے ہیں جبکہ جرائم پر قابو پانے کے لیے پولیس عملے میں اضافے اور تفتیشی عمل کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کی ضرورت ہے۔