کراچی: (دنیا نیوز) چند روز قبل خود کشی کرنیوالی خاتون ڈاکٹر ماہا کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے جس کے مطابق پولیس نے اسلحہ کے مالک کا پتہ لگالیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق شہر قائد کے علاقے ڈیفنس میں خاتون ڈاکٹر ماہا خودکشی کیس میں پولیس نے واردات میں استعمال ہونے والے اسلحے کے مالک کا پتہ لگالیا گیا ہے، واردات میں استعمال اسلحہ کا لائسنس سعد نصیر نامی شخص کے نام پر ہے، سعد نصیر نامی شخص نے اسلحہ 2010ء میں بشیر خان ٹریڈنگ کمپنی سے خریدا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں خاتون ڈاکٹر کی مبینہ خودکشی، پولیس نے تحقیقات کا دائرہ وسیع کر دیا
پولیس کے مطابق اسلحہ بیرون ملک سے بلوچستان آیا تھا، اسلحہ کے مالک سعد نصیر کی تلاش شروع کردی گئی ہے جبکہ سعد نصیر کے ڈاکٹر ماہا سے روابط کے حوالے سے بھی تفتیش شروع کردی گئی ہے۔
دوسری جانب پولیس نے ڈاکٹر ماہا علی کے قریبی دوست جنید کا بیان قلمبند کرلیا ہے، خاتون ڈاکٹر ماہا کے دوست جنید نے بیان میں کہا ہے کہ ڈاکٹر ماہا سے جلد شادی کرنیوالا تھا، ماہا کو روز نجی ہسپتال سے پک اینڈ ڈراپ کرتا تھا جبکہ جس دن ماہا نے خودکشی کی اس دن مجھے گھر آنے سے منع کیا۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: گھریلو ناچاقی پر خاتون ڈاکٹر نے خود کشی کر لی
خاتون ڈاکٹر ماہا کے دوست جنید نے بیان میں بتایا کہ مرحومہ سے میرے روابط 4 سال سے تھے، ماہا گھریلو پریشانیوں کی وجہ سے ڈپریشن میں رہا کرتی تھی اور ماہا کا اکثر اپنے والدین سے جھگڑا بھی رہتا تھا۔