لاہور: (دنیا نیوز) لاہور میں فروخت ہونے والے کھلے دودھ میں ملاوٹ کی شرح بڑھ گئی۔ کیمیکل، سرف اور دیگر مضرصحت اجزا کی ملاوٹ نے صحت بخش دودھ کی دستیابی مشکل تر بنا دی۔ شہر سے مویشیوں کی منتقلی کے بعد لاہور میں 70 سے 80 فیصد دودھ دوسرے شہروں سے سپلائی ہورہا ہے۔
انسانی صحت کے لیے دودھ کی اہمیت مسلمہ ہے جس کا اندازہ اِس امر سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ دنیا میں آنے والے ہر بچے کی پہلی قدرتی غذا دودھ ہی ہے۔ ماہرین کی طرف سےدودھ کا استعمال سب کے لیے انتہائی اہم قرار دیا جاتا ہے۔
بدقسمتی سے اب ہمارے ہاں دودھ میں ملاوٹ کا دھندہ بھی پوری طرح سے اپنی جڑیں پکڑ چکا ہے۔ پانی ملانے کی باتیں تو قصہ پارینہ بن چکیں کہ اب اِس میں سرف، کیمیکل اور متعدد دیگر ملاوٹوں سے بھی گریز نہیں کیا جاتا۔
متعلقہ اداروں کے مطابق وہ صورتحال سے پوری طرح آگاہ ہیں اور بہتری کے لیے کوششیں مسلسل جاری رہتی ہیں۔ لاہور میں اس وقت 70 سے 80 فیصد دودھ دوسرے شہروں سے سپلائی کیا جا رہا ہے اور ملاوٹ کی زیادہ شکایات بھی اسی کے بارے میں ہیں۔