کراچی: (دنیا نیوز) کراچی میں بلیک میلنگ سے تنگ خاتون کی خود کشی اور آڈیو سامنے آنے کے بعد پولیس نے ایکشن کرتے ہوئے قابل اعتراض ویڈیو بنانے والے لڑکے سمیت چار ملزموں کو گرفتار کر لیا ہے۔
ایس ایس پی سینٹرل ملک مرتضیٰ کے مطابق ملزمان میں وقاص، فرحان، ارتضیٰ اور شاہد شامل ہیں۔ وقاص نامی لڑکے نے متوفیہ خاتون کی قابل اعتراض ویڈیو بنائی جبکہ وقاص اور فرحان معاملے کے مرکزی کردار بھی ہیں۔
وقاص نے ویڈیو دکھا کر خاتون کو بلیک میل کرنا شروع کیا تھا۔ متوفیہ کو یقین ہوا کہ اس کی ویڈیو فلیٹ میں وائرل ہو گئی تو اس نے خود کشی کر لی۔
خود کشی سے قبل متوفیہ خاتون کی اپنی دوست کو روتے ہوئے کئے گئے آڈیو میسجز منظر عام پر آنے کے بعد صورتحال واضح ہوئی تھی۔
8 اپریل کو متوفیہ خاتون نے دوپٹے کی مدد سے گلے میں پھندا لگا کر خود کشی کی تھی۔ واقعہ کے روز ابتدائی طور پر خود کشی کو متوفیہ خاتون کے شوہر کی بیروزگاری سے جوڑا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: خاتون نے خود کشی کیوں کی؟ اصل وجہ سامنے آ گئی
36 سالہ متوفیہ ثوبیہ نے آڈیو میں بتایا تھا کہ محلے کے کئی لڑکے ہیں جو ہراساں کر رہے ہیں، میرا نمبر بانٹا گیا ہے، مجھے کالز کی جا رہی ہیں، ڈرایا جا رہا ہے کہ کہتے ہیں ہم سے آکر ملو۔
متوفیہ ثوبیہ نے آڈیو پیغام میں اپنی دوست سے کہا کہ میں کیا ہوں؟ کیا ایک گوشت کا ٹکڑا ہوں میری کوئی اہمیت نہیں ہے، ان لڑکوں نے جعلی نکاح کرکے میری ویڈیو بنائی ہے اور پھر وائرل کی ہے۔
متوفیہ نے اپنی دوست کو آڈیو پیغام میں متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ جو قدم اٹھانے جا رہی ہے وہ اس کی زندگی کا اختتام ہوگا۔