لاہور:(روزنامہ دنیا ) ڈیفنس میں قتل ہونے والی مائرہ کی ظاہر جدون کیساتھ نازیبا تصاویر منظرعام پر آ گئیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ڈیفنس کے علاقے میں قتل ہونے والی 26سالہ مائرہ ذوالفقار کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں مزید انکشاف سامنے آئے ہیں کہ ملزمان نے اسے فائر سے قتل کرنے سے قبل پھندا دینے کی کوشش کی تاہم جب اسکی ہلاکت نہیں ہوئی تو دو فائر کئے ایک فائر اس کے بازو اور دوسرا گردن پر لگا، جس سے مائرہ کی موت واقع ہو گئی جبکہ دوسری جانب مقتولہ کی ظاہر جدون کے ساتھ بعض نازیبا تصاویر بھی منظر عام پر آ گئی ہیں جن میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ظاہر جدون انتہائی پریشانی کی حالت میں ہاتھ جوڑ کر معافیاں مانگ رہا ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مائرہ ذوالفقار کا چند روز قبل ظاہر جدون سے جھگڑا ہو گیا تھا جس پر اس نے اس کی نازیبا تصاویر بنا لیں تھیں جنہیں سوشل میڈیا پر اپ لوڈ بھی کیا گیا جس کا ظاہرجدون کو شدید رنج تھا۔
مائرہ کیس میں اہم پیش رفت، مقتولہ اور دوست اقرا کا موبائل فون ڈیٹا حاصل کر لیا گیا
پولیس ذرائع نے کہا کہ اس پہلو پر تفتیش جاری ہے کہ ظاہر جدون نے اپنی بے عزتی کا بدلہ لینے کے لئے تو مائرہ کو قتل نہیں کیا۔یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ ظاہر جدون ایک قتل کے مقدمہ میں مفرور ہے ، اس کا والد جاوید خان قتل ہو گیا تھا جس کا اس نے مبینہ بدلہ لیا ۔ مقدمہ قتل میں نامزد ہونے کے بعد سے ظاہر جدون نے کبھی اپنا شناختی کا رڈ استعمال نہیں کیا ۔ ڈیفنس میں کرائے کا گھر مائرہ نے اپنے شناختی کارڈ پر حاصل کیا اور ظاہر جدون نے کارڈ کی مدت ختم ہو نے کا بہانہ بنایا۔
یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ 18اپریل کو مائرہ ذوالفقار اے ایس پی ڈیفنس سدرہ کے پاس گئی لیکن انہوں نے ڈانٹ دیا کہ تم سعد امیر کے ساتھ اپنی مرضی سے گئی ہو اس لئے تمہارا مقدمہ نہیں بنتا، جبکہ مائرہ کہتی رہی کہ مجھے گن پوائنٹ پر لے جایا گیا ہے ۔
اس حوالے سے مائرہ کے ورثا نے کہا کہ اگر پولیس ہماری بیٹی کی درخواست پر فوری ایکشن لیتی تو آج یہ دن نہ دیکھنا پڑتا۔ اس حوالے سے ایس ایس پی انویسٹی گیشن عبد اللہ نیازی نے کہا کہ معاملے کی تفتیش چل رہی جب تک تفتیش مکمل نہیں ہو جاتی کچھ کہنا قبل از وقت ہو گا۔