کراچی: ( دنیا نیوز ) صوبائی دارالحکومت کے تھانے شاہ لطیف سے دو مغوی نوجوانوں کی بازیابی کے معاملے میں اہم پیش رفت سامنے آ گئی۔
گزشتہ روز زکریا گوٹھ سے مبینہ طور 18 سالہ ارمان اور اسد کو اغوا کیا گیا تھا جنہیں اینٹی وائلنٹ کرائم سیل ( اے وی سی سی ) پولیس نے شاہ لطیف تھانے سے بازیاب کرایا۔
واقعہ کا مقدمہ بازیاب نوجوان ارمان کی والدہ کی مدعیت میں درج کر لیا گیا ہے جس میں دوپولیس افسران سمیت پانچ ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق شہریوں کے اغوا کے الزام میں 4 ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ دو سب انسپکٹرز عارف اور شاہد فرار ہیں۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق ملزمان نے ارمان اور اسد کے اغوا کے بعد گھر والوں سے 18 لاکھ روپے تاوان کامطالبہ کیا جس کے بعد مبینہ طور پر پولیس اہلکاروں نے اہل خانہ سے 8 لاکھ روپے میں ڈیل طے کی۔
متن کے مطابق دونوں مغوی نوجوان آپس میں کزن ہیں، اہل خانہ نوجوانوں کی تلاش میں شاہ لطیف تھانے پہنچے تو وہ دونوں تھانے میں موجود تھے۔
مدعی مقدمہ نے دعویٰ کیا کہ میرے بیٹے ارمان اور رشتے دار اسد کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دے کر بھتہ مانگنے کی نیت سےاغوا کیا گیا۔
دوسری جانب ایس ایس پی ملیر حسن سردار نیازی نے ایس ایچ او شاہ لطیف مظہراقبال کو معطل کردیا ہے۔