نوشہرو فیروز: (دنیا نیوز) نوشہرو فیروز میں زیادتی کا شکار لڑکی اغوا کے بعد قتل کردی گئی۔
ملزم مقتولہ کی لاش گھر کے قریب پھینک کر فرار ہوگیا، بیٹی سے رشتہ داروں نے اجتماعی زیادتی کی، بیٹی کو جرگے کا فیصلہ آنے تک وڈیرے کے پاس رکھا گیا تھا، ورثا غم سے نڈھال، مقتولہ کے والد کی مدعیت میں ملزم لعل ڈنو اور عبدالجبار کیخلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔
مقتولہ کے والد کی جانب سے درج کرائے گئے مقدمے کے متن کے مطابق ملزم لعل ڈنو نے میری بیٹی سے زیادتی کی، وڈیرے عزیزالله نے فریقین پر 4 لاکھ جرمانہ عائد اور دونوں کی شادی کا فیصلہ کیا، ملزمان نے میری بیٹی کو زہریلی گولیاں کھلا کر قتل کردیا۔
پولیس نے مقدمے میں نامزد دونوں ملزمان کو گرفتار کرلیا، وڈیرے عزیز اللہ نے مؤقف اختیار کیا کہ مقتولہ لڑکی کے والد اور بھائی میرے پاس ملازم ہیں، لڑکی سے زیادتی پر فیصلہ دونوں فریقین کی رضامندی سے کیا، لڑکی میرے گھر میں دو دن تک رہی۔
ڈی ایس پی مجید آرائیں نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ابتدائی رپورٹ کے مطابق لڑکی کی موت نیند کی زیادہ گولیاں لینے سے ہوئی، پوسٹمارٹم کے بعد حقائق سامنے آئیں گے، وڈیرے اور جرگے سے متعلق تفتیش کے بعد صورتحال کلیئر ہوگی۔