کراچی: (دنیا نیوز) پولیس کی حراست میں نوجوان عرفان کی ہونے والی ہلاکت کے کیس میں گرفتار ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کر دی گئی۔
جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت میں پولیس حراست میں نوجوان عرفان کی ہلاکت کے مقدمے کی سماعت ہوئی، ایف آئی اے نے گرفتار اہلکار اے ایس آئی عابد شاہ اور کانسٹبل آصف کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی استدعا کی۔
تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان سے تفتیش مکمل نہیں ہوسکی ہے، مزید تحقیقات کیلئے ریمانڈ درکار ہے، ملزمان سے حاصل شدہ معلومات کی روشنی میں مفرور اہلکاروں کی گرفتاری عمل میں لائی جانی ہے، عدالت نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ ایس آئی یو کے ایس ایچ او کو ملزم کیوں نہیں بنایا گیا؟
عدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ ایس ایچ او بھی تو ایس آئی یو کی عمارت میں موجود تھا، کیا ماتحت اہلکاروں کے اقدامات سے وہ لاعلم تھا؟ عدالت نے مزید ریمارکس دیے کہ بظاہر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ بڑے افسر کو بچایا جا رہا ہے۔
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ عرفان کو تھانے سے ہسپتال منتقل کرنے کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں واضح طور پر ایس ایچ او کی موجودگی دیکھی جاسکتی ہے، عدالت نے تفتیشی افسر کی سرزنش کرتے ہوئے ڈائریکٹر ایف آئی اے کو آئندہ سماعت پر طلب کرلیا اور گرفتار ملزمان عابد شاہ اور آصف کے جسمانی ریمانڈ میں دو روز کی توسیع کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔



