لاہور: (ویب ڈیسک) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی اہلیہ ثمینہ علوی کا کہنا ہے کہ پاکستانی ڈراموں میں کوئی ڈھنگ کی بات نہیں ہوتی، دیکھ کر مجھے ڈپریشن ہونے لگتا ہے۔
ان خیالات کا اظہار صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی اہلیہ ثمینہ علوی نے برطانوی خبر رساں ادارے’دی انڈیپینڈنٹ اُردو‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
بیگم ثمینہ عارف علوی سے ایوان صدر میں آمد اور اب تک کے قیام کے بارے میں پوچھا تو ان کا کہنا تھا کہ انہیں یہاں آنا بہت اچھا لگا۔ ایوان صدر تو ایک طرف لیکن میں نے اللہ تعالی کا شکر ادا کیا کہ اس نے ہمیں اتنا بڑا موقع دیا۔ ہم تو سوچ بھی نہیں سکتے تھے کہ یہاں آئیں گے۔ یہ تو ٹرانزیشن ہے یہ ہمارا گھر تو نہیں ہے۔
انٹرویو کے دوران انہوں نے مزید کہا کہ ایوان صدر کی دیکھ بھال کے لیے لوگ تو ہیں لیکن وہ اس میں ذاتی دلچسپی بھی لیتی ہوں۔ میں جب یہاں آئی تو حالات کچھ زیادہ اچھے نہیں تھے۔ دیکھ بھال اچھی نہیں ہوئی تھی۔ یہ جگہ نظرانداز شدہ تھی ۔ تو میں نے مرمت کروائی اور زیادہ ہریالی کا بندوبست کیا۔
ترکی کی مقبول ڈراما سیریز ’ارطغرل‘ کی تعریف صدر اور ان کی بیگم دونوں نے ماضی میں کی تھی۔ ہم نے پوچھا کہ کیا آپ نے ساری سیریز دیکھ لی تو وہ کہتی ہیں تمام نہیں تھوڑی بہت دیکھی ہے اور وہ بھی کورونا لاک ڈاؤن کے دوران دیکھی ہے۔
تاہم انہوں نے بتایا کہ وہ پاکستانی ڈرامے یکساں موضوعات کی وجہ سے بالکل نہیں دیکھتیں۔ پاکستانی ڈرامے سے مجھے ڈپریشن ہونے لگتا ہے۔ کوئی ڈھنگ کی بات نہیں ہوتی۔ ان سے بات کی تو کہتے ہیں دیگر موضوع ریٹنگ نہیں دیتے لیکن میرے خیال میں آپ اچھی چیز بنائیں گے تو لوگ ضرور سراہیں گے۔‘
شہر قائد کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ حالت دیکھ کر مجھے کراچی کا بھی غم رہتا ہے تو اکثر میں صدر صاحب سے کہتی ہوں کہ آپ یہ بات کریں ایسا کریں تو ایک مرتبہ انہوں نے کہا میں نہیں جاتا آپ اس اجلاس میں چلی جائیں۔
انٹرویو کے دوران ان کا کہنا تھا کہ جنسی زیادتی کے واقعات پر انہیں بھی شدید تشویش ہے اور کہتی ہیں کہ ماسوائے کسی سخت اقدام کے اس پر شاید قابو نہ پایا جا سکے۔ ’ہمیں کوئی ایسا مضبوط قدم لینا چاہیے جس سے آدمی کو شاک لگے۔‘ تاہم یہ شاک یا دھچکہ کس قسم کا ہو سکتا ہے اس کی انہوں نے وضاحت نہیں کی۔
ایوان صدر سے جاتے وقت انہیں کیسے یاد رکھا جائے، اس کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ابھی تو کچھ نہیں کیا لیکن آگے چل کر اگر ملک کے لیے کچھ کر سکیں تو یہ بڑی کامیابی ہو گی۔