ہیلنسکی: (ویب ڈیسک) دنیا بھر میں ایک خبر زبردست وائرل ہو رہی ہے، یہ خبر یورپی ملک فن لینڈ کی ہے ، جہاں پر کہا جا رہا ہے ایک تجویز پر غور کرنا شروع کر دیا گیا ہے، تجویز کے مطابق روزانہ کے اوقات کار میں کام کا دورانیہ 6 گھنٹے کیا جائے جبکہ ہفتے میں چار دن کام کرنا ہو گا۔ یہ خبر دیکھتے ہی دیکھتے لاکھوں مرتبہ شیئر کی گئی اور ہر کوئی اس خبر کو پڑھ رہا ہے، تاہم اب فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کا کہنا ہے کہ یہ خبر جعلی ہے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق گزشتہ برس مائیکروسافٹ جاپان کے کامیاب تجربے سے متاثر ہو کر فن لینڈ کی نو منتخب وزیرِاعظم سنا میرین نے ہفتے میں صرف چار دن کام کی تجویز پر غور کرنا شروع کر دیا لیکن بات یہیں تک محدود نہیں بلکہ وہ چاہتی ہیں کہ اوقاتِ کار بھی کم کرکے صرف 6 گھنٹے روزانہ کر دیئے جائیں۔
In the Finnish Government´s program there is no mention about 4-day week. Issue is not on the Finnish Government’s agenda. PM @marinsanna envisioned idea briefly in a panel discussion last August while she was the Minister of Transport, and there hasn’t been any recent activity.
— Finnish Government (@FinGovernment) January 7, 2020
فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق برطانیہ، امریکا، آسٹریلیا سمیت دیگر یورپی ممالک میں یہ خبر رپورٹ کی گئی جس کے بعد فن لینڈ کی حکومت سے اعلان کیا گیا کہ ایسی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔
فن لینڈ حکومت کی طرف سے فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا گیا ہے کہ اس طرح کی تجویز زیر غور نہیں اور نہ ہی گورنمنٹ ایجنڈے میں شامل ہے۔ خبر دینے والے نے کبھی جانچ پڑتال نہیں کی۔
آج سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے فن لینڈ حکومت کا کہنا ہے کہ روزانہ کے اوقات کار میں کام کا دورانیہ 6 گھنٹے اور ہفتے میں چار دن کام کرنے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔
یاد رہے کہ یورپی ملک فن لینڈ کی حال ہی میں منتخب ہونے والی 34 سالہ وزیر اعظم سانا مرین نے ملک میں 4 روز پر مشتمل ورکنگ ویک متعارف کرانے کی پالیسی لانے کی تجویز تھی، نئی پالیسی کے تحت 8 گھنٹے کام کو ختم کرکے ورکنگ ڈے کو 6 گھنٹے کا کردیا جائے گا۔
34 سانا مرین دنیا کی دوسری کم عمر ترین سربراہ حکومت ہیں، وہ حال ہی میں 5 جماعتی اتحاد کے نتیجے میں فن لینڈ کی وزیر اعظم بنی ہیں، ان کی اتحادی جماعتوں میں سے 4 کی سربراہی خواتین کے پاس ہے اور ان میں سے بھی 3 ایسی ہیں جن کی عمریں 35 سال سے کم ہیں۔
تجویز گردش کر رہی تھی جس میں کہا جا رہا تھا کہ سانا مرین کے مطابق میں سمجھتی ہوں کہ لوگوں کا حق بنتا ہے کہ اپنے پیاروں اور اہلخانہ کے ساتھ زیادہ سے زیادہ وقت گزارنے کے مستحق ہیں، اسی لیے وہ کام کرنے کے گھنٹے اور ایام کم کرنا چاہتی ہوں۔
وزیر اعظم بننے سے قبل سانا مرین فن لینڈ کی وزیر ٹرانسپورٹ تھیں، وہ اس وقت بھی ملازمین کی استعداد کار بڑھانے کیلئے کم سے کم وقت مقرر کرنے کے حق میں مہم چلاتی رہی ہیں۔
خیال رہے کہ 2015 میں فن لینڈ کے پڑوسی ملک سویڈن نے روزانہ 6 گھنٹے کام کا تجربہ کیا تو یہ انتہائی کامیاب رہا تھا، اس تجربے کے نتیجے میں لوگ نہ صرف پہلے سے زیادہ خوش رہنے لگے بلکہ ان کی استعداد کار اور دولت میں بھی اضافہ ہوا۔
گزشتہ برس نومبر میں مائیکرو سافٹ جاپان نے ملازمین کو ہفتے میں 3 چھٹیاں دینے کا تجربہ کیا تھا جس کے نتیجے میں ملازمین کی صلاحیتوں میں نہ صرف نکھار آیا بلکہ انہوں نے 39 اعشاریہ 90 فیصد زیادہ کام کیا ۔