لاہور: (ویب ڈیسک) چین سے پھیلنے والے کرونا وائرس کے باعث پاکستان سمیت دنیا بھر کے کئی ممالک نے دیگر ممالک سے آنے والے افراد کے لیے سخت ہدایت نامے جاری کر رکھے ہیں۔ پاکستان نے چین کے لیے اپنا فضائی آپریشن معطل کر رکھا ہے جبکہ ایران اور افغان کے ساتھ جڑی سرحدیں بھی بند کر دی ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایک طرف تو دنیا کرونا وائرس کو روکنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے تو دوسری جانب اس حوالے سے بڑے پیمانے پر جعلی خبریں بھی پھیلائی جا رہی ہیں۔
فیس بک، ٹوئٹر اور واٹس ایپ جیسے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر کراچی کے جناح انٹرنیشنل ائیرپورٹ کی تصاویر گردش کر رہی ہیں جن پر تحریر ہے کہ کرونا وائرس کے خدشے کے پیش نظر فروری 2020ء میں تمام بین الاقوامی پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں۔
اے ایف پی کے مطابق اسکے علاوہ سوشل میڈیا پر یہ تصاویر بھی زیر گردش ہے کہ تمام بین الاقوامی پروازیں مارچ 2019ء میں بھی بند کی گئی تھیں۔
فیس بک پر 27 فروری کو کی گئی پوسٹ کے کیپشن پر لکھا تھا کہ کرونا وائرس کے باعث کراچی آنے والی تمام بین الاقوامی پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں۔
اس کے علاوہ واٹس ایپ پر بھی تصویر وائرل ہو رہی ہے جس میں ایک شخص کراچی ائیرپورٹ پر کھڑا ہے اور پیچھے پروازوں کی آمد اور روانگی کا شیڈول بتانے والا بورڈ نظر آ رہا ہے۔
سول ایوی ایشن اتھارٹی کے حکام نے ان افواہوں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے انھیں جھوٹ قرار دیا ہے۔
اتھارٹی حکام کا کہنا ہے کہ 27 فروری کو جس دن یہ پوسٹ فیس بک پر ڈالی گئی تھی اس روز بھی بین الاقوامی پروازیں معمول کے مطابق کراچی پہنچیں۔
یکم مارچ کو بھی فیس بک پر ایک جھوٹی تصویر شیئر کی گئی جس میں دکھایا گیا کہ بیرون ممالک سے آنے والی تمام پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں۔
خیال رہے کہ پاکستان نے فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے پر بھارت کو جواب دیتے ہوئے دو بھارتی طیاروں کو 27 فروری 2019 کو مار گرایا تھا جس کے پیش نظر فضائی آپریشن معطل کر دیا گیا تھا۔