تہران: (ویب ڈیسک) ایران میں وزیر خارجہ جواد ظریف کے مشیر کرونا وائرس سے انتقال کر گئے۔
ایرانی خبر رساں ادارے ارنا کے مطابق ایک تجربہ کار اور انقلابی سفارتکار حسین شیخ الااسلام انتقال کرگئے۔
واضح رہے کہ حسین شیخ الااسلام 1979 میں امریکی سفارت خانے کے عملے کو یرغمال بنانے والے سیاسی بحران میں شریک تھے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق حسین شیخ الااسلام وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کے مشیر تھے اور شام میں سابق سفیر کے فرائض بھی انجام دے چکے تھے۔ انہوں نے 1981 سے 1997 تک نائب وزیر خارجہ کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دیں۔
یاد رہے کہ حسین شیخ الااسلام 1979 میں امریکی سفارتخانے کے عملے کو یرغمال بنانے والے طلبا میں بھی شامل تھے۔ ایرانی طلبا نے تہران میں امریکی سفارت خانے پر دھاوا بولا اور 52 امریکیوں کو یرغمال بنا لیا تھا۔ اس کے نتیجے میں واشنگٹن نے 1980 میں ایران کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کردیے تھے۔ امریکی یرغمالیوں کو جنوری 1981 میں 444 دن قید میں رہنے کے بعد رہا کردیا گیا تھا۔
دریں اثناء ایران کی مصالحتی کونسل کے ایک رکن محمد صدر مہلک کرونا وائرس کا شکار ہوگئے ہیں۔ ایران کی سرکاری خبری ویب گاہ انتخاب کے مدیر اعلیٰ مصطفیٰ فقہی نے ٹویٹ میں کرونا وائرس سے متاثر ہونے کی اطلاع دی ہے۔
ایران کی یہ مصالحتی کونسل سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو مشورے دیتی ہے اور سپریم لیڈر اور پارلیمان کے درمیان کوئی تنازع پیدا ہونے کی صورت میں اس کو طے کرتی ہے۔اس کے ارکان کا تقرر علی خامنہ ای ہی کرتے ہیں۔
ایرانی میڈیا نے جمعے کے روز بتایا کہ تہران سے تعلق رکھنے والی رکن پارلیمنٹ فاطمہ رہبر کرونا وائرس سے متاثر ہونے کے بعد بے ہوشی کی حالت میں ہیں۔
ایرانی نیوز ایجنسی ’تسنیم‘ کے مطابق فاطمہ کی حالت "بہت خراب" ہے۔ اس سے قبل ایرانی عدلیہ کے معاون علی خلفی اور شام میں ایران کے ایک سابق سفیر حسین شیخ الاسلام کرونا وائرس میں مبتلا ہو کر موت کا شکار ہو چکے ہیں۔
ادھر ایرانی مرکزی بینک کے سربراہ عبدالناصر ہمتی نے انسٹاگرام پر اعلان کرتے ہوئے بتایا ہے کہ کرونا وائرس میں مبتلا ان کے چھ ملازمین فوت ہو گئے ہیں۔
ایرانی حکومت نے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو قابو میں کرنے کے لیے گزشتہ ہفتے بینکوں اور سرکاری دفاتر میں ڈیوٹی کے اوقات آدھے کر دینے کا اعلان کیا تھا۔ تاہم کرونا کے انسداد کے لیے قومی کمیٹی نے جمعرات کے روز اس فیصلے کو منسوخ کرتے ہوئے حسب سابق ڈیوٹی اوقات بحال کر دیے تھے۔
یاد رہے کہ ایرانی وزارت صحت نے گزشتہ روز اعلان کیا تھا کہ کرونا کے سبب اموات کی مجموعی تعداد 107 ہو گئی ہے۔ اس کے علاوہ ملک میں اب تک اس وائرس سے متاثر ہونے کے 3513 کیس سامنے آ چکے ہیں۔
اس سے قبل ایرانی حکومت نے اعلان کیا تھا کہ کرونا وائرس کے پیشِ نظر ملک کے تمام سکول اور جامعات ایک ماہ کے لیے بند رہیں گی۔ علاوہ ازیں شہروں کے درمیان رکاوٹیں قائم کی جائیں گی تا کہ سفر اور متعدی وائرس کی منتقلی کو روکا جا سکے۔