بیجنگ/ ٹوکیو: (ویب ڈیسک) سوشل میڈیا پر یہ خبریں پھیلائی جا رہی ہیں کہ کورونا وائرس کے خطرات کے پیش نظر چین اور جاپان کی حکومتوں نے ملک گیر لاک ڈاؤن کیا فیصلہ کر لیا ہے۔ تاہم ان خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
یہ جعلی خبریں سماجی رابطوں کی مشہور ویب سائٹ فیس بک کے ذریعے پھیلائی جا رہی ہیں جن میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ جاپان اور چین میں کورونا وائرس کی وبائی صورتحال بگڑنے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے، اس تشویشناک صورتحال کے پیش نظر دونوں ملکوں کی حکومتوں نے ملک گیر لاک ڈاؤن کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ یہ جعلی خبر سب سے پہلے 16 مئی کو فیس بک پر ایک جعلی پوسٹ کے ذریعے پھیلائی گئی۔
حقیقت یہ ہے کہ جاپانی حکومت نے 22 مئی کو اعلان کیا کہ وہ کورونا وائرس کی وجہ سے عائد پابندیاں اٹھا رہی ہے۔ اس حوالے سے وزیراعظم شانزو ایبے نے ملک کے بڑے شہروں سے ایمرجنسی اٹھاتے ہوئے اس بارے میں امید ظاہر کی کہ جلد ہی پورے ملک کی صورتحال نارمل ہو جائے گی۔
جاپانی وزیراعظم میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ہم نے اوساکا سمیت دیگر بڑے شہروں سے ایمرجنسی اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ تاہم ٹوکیو اور اس کے مضافات کے شہروں اور علاقوں میں عائد پابندیاں برقرار رکھی جائیں گی۔
اس کے علاوہ دیگر جاپانی میڈیا چینلز اور اخباروں نے کورونا وائرس کی وجہ سے ملک میں عائد پابندیوں میں نرمی کے فیصلے سے اپنی عوام کو آگاہ کیا۔ خیال رہے کہ جاپانی حکومت نے 7 اپریل سے ایمرجنسی لگانے کا اعلان کیا تھا۔
ادھر چین کی بات کی جائے تو اس کے سرکاری یا بین الاقوامی میڈیا سمیت کہیں بھی کورونا وائرس کے باعث ملک گیر لاک ڈاؤن کا ذکر نہیں کیا گیا لیکن سوشل میڈیا پر اس معاملے پر جعلی خبروں کو پھیلایا گیا۔