اسلام آباد: (ویب ڈیسک) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کے گھر پر چھاپے کی خبروں کو جعلی قرار دیدیا گیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک بیان میں اسلام آباد پولیس نے کہا کہ شیخ رشید احمد کے گھر پر چھاپے کی خبر میں کوئی صداقت نہیں۔ سیاسی لیڈرز کی گرفتاریوں کے متعلق پراپیگنڈہ مہم چلائی جارہی ہے۔ اسلام آباد پولیس کے ترجمان سے جاری شدہ خبر ہی تصدیق شدہ ہوگی، شہریوں سے گزارش ہے افواہوں پر کان نہ دھریں۔
شیخ رشید احمد کےگھر چھاپے کا معاملہ۔
— Islamabad Police (@ICT_Police) August 9, 2022
اسلام آباد کیپیٹل پولیس کی طرف سے چھاپے کی خبر میں کوئی صداقت نہیں، سیاسی لیڈرز کی گرفتاریوں کے متعلق پراپیگنڈہ مہم چلائی جارہی ہے۔اسلام آباد پولیس کے ترجمان سے جاری شدہ خبر ہی تصدیق شدہ ہوگی، شہریوں سے گزارش ہے کہ افواہوں پر کان نہ دھریں۔
میری اسلام آباد کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا گیا: شیخ رشید
سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کا دعویٰ ہے کہ اسلام آباد میں ان کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا گیا ہے۔ بنیادی وجہ یہ ہے وزیر اعظم شہباز شریف سے حکومت نہیں چل رہی۔ 30 اگست کی تاریخ پر قائم ہوں۔ یہ کٹھ پتلی حکومت اسی مہینے تک چلے گی۔ کوئی حادثہ ہوگا اور اس ملک میں کچھ اور ہوگا، مجھے نہیں پتا شہباز گل نے کیا کہا ہے۔ میرے گھر بغیر وارنٹ کے آئے تو مجھے جان کی حفاظت کرنا آتی ہے۔ گرفتاری کے لیے آج کے دن کا انتخاب کسی بے وقوف اور سیاسی پاگل نے کیا۔
عوام جھوٹی خبروں پر دھیان نہ دیں: اسلام آباد پولیس
اس سے قبل اسلام آباد پولیس نے ایک اور ٹویٹ میں کہا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) چیئر مین عمران خان کی سکیورٹی کے لئے اسلام آباد کیپیٹل پولیس کے 76 سے زائد اہلکار تعینات ہیں۔ ان کے ساتھ اسلام آباد کیپیٹل پولیس کے ایس پی بطور چیف سکیورٹی افسر تعینات ہیں۔ بنی گالہ کی طرف کسی بھی قسم کا کوئی آپریشن تاحال نہیں ہورہا۔ عوام سے گزارش ہے پراپیگنڈے اور جھوٹی خبروں پر دھیان نہ دیں۔ اسلام آباد کیپیٹل پولیس قانون کے تحت تمام اقدامات کرے گی۔ اگر کسی دوسرے صوبے سے نفری کی ضرورت پڑی تو باضابطہ درخواست کی جائے گی۔لوگوں سے درخواست ہے اپنے اردگرد صورتحال پر نظر رکھیں۔ دہشت گردی سے لاحق خطرات سے نمٹنے کیلیے پولیس کی مدد کریں۔
پراپیگنڈہ اور جھوٹی خبروں پر دھیان نہ دیں۔اسلام آباد کیپیٹل پولیس قانون کے تحت تمام اقدامات کرے گی۔اگر کسی دوسرے صوبے سے نفری کی ضرورت پڑی تو باضابطہ درخواست کی جائے گی۔لوگوں سے درخواست ہے کہ اپنے اردگرد صورتحال پر نظر رکھیں ۔دہشت گردی سے لاحق خطرات سے نمٹنے کیلیے پولیس کی مدد ک
— Islamabad Police (@ICT_Police) August 9, 2022