لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان میں رقم کی ادائیگی کے بڑے پلیٹ فارم ون لنک نے سوشل میڈیا پر زیر گردش اے ٹی ایمز پر سائبر حملوں کی خبروں کی تردید کر دی۔
رپورٹ کے مطابق واٹس ایپ سمیت سوشل میڈیا پر سائبر حملوں کے باعث اے ٹی ایمز کی 2 سے 3 روز تک بندش کی خبریں وائرل ہوئی تھیں جس پر ون لنک لمیٹڈ کی جانب سے وضاحتی بیان جاری کیا گیا ہے، یہ ملک کے بڑے بینکوں کا ایک کنسورشیم ہے اور نمائندہ انٹربینک نیٹ ورک کو چلاتا ہے۔
سوشل میڈیا پر اے ٹی ایمز ٹرانزیکشنز سے متعلق پیغام میں خبردار کیا گیا تھا کہ اس دوران لوگ کسی بھی قسم کی آن لائن ٹرانزیکشنز نہ کریں، اس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ یہ رپورٹ بی بی سی ریڈیو پر نشر ہوئی ہے، تاہم بی بی سی اردو نے ایسی تمام خبروں کو مسترد کر دیا ہے۔
ادارے کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بی بی سی اردو کی آخری نشریات 31 دسمبر 2022 کو نشر ہوئی تھی جبکہ سائبر حملوں سے متعلق حال ہی میں بی بی سی پر کوئی رپورٹ نشر نہیں ہوئی ہے۔
ون لنک کی جانب سے جاری وضاحتی بیان میں کہا گیا تھا کہ صارفین اس قسم کی رپورٹس پر توجہ نہ دیں، ون لنک مختلف بینکنگ سروسز فراہم کرتا ہے، جن میں اے ٹی ای، فنڈز ٹرانسفر اور ادائیگی کا نظام شامل ہے۔
پاکستان میں رقم کی ادائیگی کے بڑے پلیٹ فارم ون لنک کا بیان میں کہنا تھا کہ آن لائن بینکنگ کی دنیا میں اور اے ٹی ایم میں اب تک کسی قسم کے سائبر حملے کا خطرہ نہیں ہے جبکہ اس حوالے سے فنانشل سروس انڈسٹری ہر وقت چوکنا رہتی ہے۔
سٹیٹ بینک آف پاکستان ملک کے مالیاتی ڈھانچے اور ڈیجیٹل ادائیگیوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کیلئے فعال انداز میں کام کر رہا ہے جبکہ انفارمیشن ٹیکنالوجی اور سکیورٹی گائیڈلائنز پر سختی سے عملدرآمد کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔