بیوسٹن: (ویب ڈیسک) رواں سال کی ابتدا میں کورونا کےآغاز میں دنیا بھر میں چہرے کے ماسک کی شدید قلت دیکھنے میں آئی اور اب کمی کو دور کرنے کے لئے میساچیوسیٹس انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (ایم آئی ٹٰی) کےماہرین نے بار بار استعمال ہونے والا دنیا کا سستا اور مؤثر ترین ماسک بنایا ہے جس کی قیمت بمشکل 15 ڈالر ہوسکتی ہے۔
نئی اختراع کو ’آئی ماسک‘ کا نام دیا گیا ہے جو مکمل طور پر سلیکون سے بنا ہے۔ آلودہ ہونے کے کسی خوف کے بغیر اسے بار بار استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اگرچہ اس پر مزید تحقیق باقی ہے لیکن ماہرین کے مطابق یہ این 95 جیسے ماسک کا ایک بہترین متبادل ثابت ہوسکتا ہے۔
ماسک کی شکل بہت حد تک این 95 ماسک جیسی ہے لیکن اس میں سلیکون ربڑ شامل کیا گیا ہے جسے جراثیم سے پاک کرکے بار بار استعمال کیا جاسکتا ہے۔
ہوا کی آمدورفت کے لئے بنائے دونوں اطراف کے فلٹر بھی تبدیل کئے جاسکتے ہیں۔ آئی ماسک کے بارے میں ایک تفصیلی مضمون برٹش میڈیکل جرنل اوپن میں بھی شائع کیا گیا ہے۔
آئی ماسک کو تھری ڈی پرنٹر سے بنایا گیا ہے۔ اس کے بعض نمونے ڈاکٹروں اور نرسوں کو استعمال کے لئے دیا گیا جسے انہوں نے سانس لینے میں آسان، آرام دہ اور بہترین قرار دیا ہے۔
اگرچہ این 95 ماسک بالخصوص کورونا وائرس کی 95 فیصد تعداد کو روکنے کی صلاحیت رکھتے ہیں لیکن انہیں بار بار استعمال نہیں کیا جاسکتا لیکن دنیا بھر میں اس ماسک کا شدید کال پڑا تو طبی عملے نے مجبوراً انہیں جراثیم کش اجزا سے صاف کرکے کئی بار استعمال کیا جبکہ وبائی ماہرین اسے صحت کے لئے ایک خوفناک خطرہ قرار دیتے ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ایم آئی ٹی کے ماہرین نے آئی ماسک کو کئی مروجہ طریقوں سے صاف کیا تب بھی اس میں کوئی خرابی واقع نہیں ہوئی اور وہ استعمال کے قابل رہا۔ اس لحاظ سے صرف 15 ڈالر کا یہ ماسک وبا میں ہم سب کے لئے وائرس سے بچاؤ کا ایک اہم ذریعہ ثابت ہوسکتا ہے۔