ملتان: (دنیا نیوز) ملتان کے کڈنی سنٹر میں ڈائیلسز مشینوں کی کمی کے باعث نئے مریضوں کا داخلہ ہی بند کر دیا گیا ہے جس کی وجہ سے گردوں کے امراض میں مبتلا مریضوں کی بڑی تعداد مختلف ہسپتالوں میں خوار ہورہی ہے۔
ملتان کے کڈنی سنٹر میں 35 ڈائیلسز مشینوں پر روازنہ ایک سو پانچ ڈائیلسز کیے جاتے ہیں لیکن موجودہ صورتحال میں مریضوں کا رش بڑھنے پر ہسپتال انتظامیہ نے نئے مریضوں کے کارڈ بنانا ہی بند کر دئیے ہیں جبکہ پہلے سے زیر علاج مریضوں کو بھی ہفتے میں دو کی بجائے صرف ایک ڈائیلسز مفت کرانے کی سہولت دی جارہی ہے۔ غریب مریضوں کے لواحقین کیلئے شدید مہنگائی کے دور میں نجی ہسپتالوں سے چار ہزار روپے کے حساب سے ڈائیلسز کرانا جیب پر بوجھ بن گیا ہے۔
ہسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مریضوں کے رش کی مناسبت سے ڈائیلسز مشینیں انتہائی کم ہیں اور نئی مشینوں کے حصول کیلئے کاوشیں کر رہے ہیں جن کے ملتے ہی ہسپتال کے مسائل کافی حدتک حل ہو جائیں گے۔
کڈنی سنٹر میں ڈاکٹروں اور دیگر سٹاف کی بھی کمی ہے جس کی وجہ سے مختلف آپریشن کیلئے مریضوں کو چھے ماہ سے دوسال تک کا ٹائم دیا جانے لگا ہے۔