پشاور: (دنیا نیوز) خیبر پختونخوا میں ایک سال کا عرصہ گزرنے کے بعد فوڈ فورٹی فکیشن پروگرام کی منظوری دیدی گئی، آٹے،گھی اور خوردنی تیل کی انسپکشن، جرمانوں، مینوفیکچررز کی رجسٹریشن، پیکنگ پرنظر رکھی جائیگی ،خلاف ورزی کرنیوالوں کے خلاف سخت کارروائی کے اختیارات دیئے گئے۔
صوبے میں آٹے، خوردنی تیل اور دیگر اشیائے خورونوش جو درآمد کی جاتی ہیں یا مقامی طور پر تیار کی جاتی ہیں ان میں اہم وٹامن جن میں آئرن ، فولک ایسڈ ، زنک ، وٹامن بی 12،وٹامن اے اور وٹامن ڈی 3 کی موجودگی یقینی بنائی جائیگی، معیار کی چیکنگ کے لیے جدید لیبارٹریز کا قیام بھی عمل میں لایا جائیگا۔
دوسری جانب شہریوں کا کہنا ہے کہ فوڈ فورٹی فیکیشن پروگرام حکومت کا اہم اقدام ہے تاہم اس کےجلد نفاذ کے لیے بھی عملی اقدامات اشد ضروری ہیں۔
نیشنل نیوٹریشن سروے2018کے مطابق خیبرپختونخوا میں خون کی کمی سے متاثرہ خواتین کی شرح 34.7فیصد جبکہ بچوں میں 60.8فیصد آئرن کی کمی ہے،خواتین میں 9.1فیصد بچوں میں 20.3فیصد زنک کی کمی ہے۔