نیویارک : (ویب ڈیسک ) بون میرو ٹرانسپلانٹ کی بدولت دنیا بھر میں ایچ آئی وی کا تیسرا مریض صحت یاب ہونے لگا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ فرانس میں 53 سالہ ایچ آئی وی مریض نے ایک ڈونر سے بون میرو حاصل کیا اس سے پہلے مریض کا علاج اے آر ٹی سے ہورہا تھا۔
ماہرین کے مطابق ایچ آئی وی سے نجات کی جانب یہ ایک اہم قدم ہے اگرچہ یہ علاج قدرے پیچیدہ، خطرناک اور مہنگا ہے ۔
رپورٹس کے مطابق کئی برسوں سے ایچ آئی وی سے متاثرہ مریضوں کو اینٹی ریٹرو وائرل تھراپی (اے آر ٹی) دی جا رہی ہے جس کا مقصد وائرس کو تقریباً ناقابل شناخت سطح تک کم کرنا اور اسے دوسرے لوگوں میں منتقل ہونے سے روکنا ہے لیکن مدافعتی نظام وائرس کو جسم میں محدود رکھتا ہے، اور اگر کوئی فرد اے آر ٹی لینا چھوڑ دیتا ہے تو وائرس منتقل ہونا اور پھیلنا شروع کر سکتا ہے۔
ماہرین کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ فرانس سے پہلے 2016 میں لندن اور2007 میں برلن میں بھی بون میروٹرانسپلانٹ کے ذریعے علاج کیا جا چکا ہے۔