لاہور : (دنیانیوز) پنجاب بھر میں آشوب چشم سے ابتک 74،220 مریض رپورٹ ہوئے ہیں ، گزشتہ 24 گھنٹوں میں صوبے بھر میں 8851 مریض رپورٹ ہوئے ہیں ۔
صوبائی دارالحکومت لاہور میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 3ہزار کے قریب مریض رپورٹ ہوئےجس کے بعد لاہور میں آشوب چشم سے متاثرہ افراد کی تعداد 6506 تک جاپہنچی۔
پنجاب میں سب سے زیادہ بہاولپور کے شہری متاثر ہوئے، بہاولپور میں بھی گزشتہ 24 گھنٹوں میں 3082 کے قریب مریض رپورٹ ہوئے جس سے مجموعی طور 14،743 مریض رپورٹ ہوچکے۔
پنجاب میں دوسرے نمبر پر سب سے زیادہ فیصل آباد کے شہری متاثر ہوئے، فیصل آباد میں 24 گھنٹوں میں 662 نئے مریض رپورٹ ہوئے ہیں جس کے بعد فیصل آباد میں آشوب چشم سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 8،335 تک جاپہنچی۔
آشوب چشم سے لاہور کے شہری تیسرے نمبر پر سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں ۔
آشوب چشم کیا ہے اور کیسے بچاجائے؟
اسلام آباد کیئر ریگولیٹری اتھارٹی نے آشوب چشم پر گائیڈ لائنز جاری کر رکھی ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ آشوب چشم کی علامات دو دن تا تین ہفتے برقرار رہ سکتی ہیں۔
ایڈوائزری میں کہا گیا کہ آنکھوں میں سرخی، جلن، خارش ، آنکھوں سے مسلسل پانی بہنا،پوٹے چپکنا آشوب چشم کی علامات ہیں ، آشوب چشم وائرس سے پھیلنے والا انفیکشن ہے، یہ ہاتھ ملانے، کھانسنے، چھینکنے سے پھیل سکتا ہے، آشوب چشم کا پھیلاؤ روکنے کیلئے ہاتھ دھونا ضروری ہے۔
آئی ایچ آر اے نے کہا کہ مریض کے چشمے پہننے سے آشوب چشم کا پھیلاو روکنا ممکن نہیں، آشوب چشم کا علاج ممکن ہے، مریض اینٹی بائیوٹک اور سٹیرائیڈز آئی ڈراپس استعمال کریں۔
اینٹی بائیوٹک، سٹیرائیڈز آشوب چشم کا مکمل علاج نہیں ہے، علاج سے آشوب چشم کی تکلیف کمی لائی جا سکتی ہے، آشوب چشم کے مریض آنکھوں پر برف کی ٹکور کریں۔
آشوب چشم کے مریض سے ملاقات کے بعد 20 سیکنڈ تک ہاتھ دھوئیں، آنکھوں پر استعمال کردہ ٹشو، رومال کا دوبارہ استعمال نہ کریں اور کنٹیکٹ لینز کا بھی استعمال نہ کریں۔
شہری آشوب چشم کا شکار بچوں کو گھر سے باہر نہ جانے دیں اور شہری طبعیت زیادہ خراب ہونے پر معالج سے رجوع کریں۔