پاکستان نے امریکا سے ڈومور کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسے پاکستان کے تحفظات دور کرنے کیلئے مزید اقدامات کرنا ہوں گے۔ ترجمان دفترِ خارجہ نے ہفتہ وار پریس بریفنگ میں افغانستان میں پاکستان کو مطلوب دہشتگردوں کے خلاف امریکی آپریشن کا خیر مقدم کرتے ہوئے کابل میں ہونے والے حالیہ دہشتگرد حملوں کی سخت مذمت کی ہے۔
ترجمان دفترِ خارجہ ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ فضل اللہ سمیت افغانستان میں روپوش پاکستان مخالف دہشتگردوں کے خلاف امریکی کارروائیاں قابل اطمینان ہیں تاہم امریکا کو اس ضمن میں مزید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ پاکستان اپنے طور پر افغانستان میں امن کے لیے تمام تر اقدامات کر رہا ہے۔
ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں مظالم اور کنٹرول لائن کی خلاف ورزیاں قبول نہیں، بھارت کا زائرین کو ویزے جاری نہ کرنا مایوس کن ہے۔ انہوں نے کہا کہ زائرین کو ویزے جاری نہ کرنے سے بھارت نہ صرف مذہبی سیاحت کے لیے 1974ء کی دو طرفہ مفاہمت کی خلاف ورزی کر رہا ہے بلکہ یہ مذہبی آزادی، بنیادی حقوق کی خلاف ورزی اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی بہتری میں بھی رکاوٹ ہے۔
ایک سوال کے جواب میں ترجمان کا کہنا تھا کہ دورہ امریکا میں وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی کی امریکی نائب صدر سے ملاقات ہوئی جبکہ مشیرِ قومی سلامتی نے اپنے افغان ہم منصب کی دعوت پر کابل کا دورہ کیا۔