گجرات: (دنیا نیوز) 62 سالہ خاتون نے 32 سال کی مدت میں سوئی دھاگہ کی مدد سے قرآن پاک کا خوبصورت نسخہ لکھ کر دین اسلام اور آخری الہامی کتاب قرآن مجید سے والہانہ محبت کا منفرد عملی نمونہ پیش کیا۔
گجرات کے محلہ گڑھی احمد آباد کی رہائشی خاتون نسیم اختر نے 1987ءمیں قرآن پاک کے اس نسخہ پر کام شروع کیا، جس میں 300 گز کا سفید رنگ کا کپڑا، کالے اور گلابی رنگ کے دھاگے اور 25 گز پیپر پٹی کا استعمال کیا گیا ہے۔ خوبصورتی کا شاہکار یہ قرآن پاک 10جلدوں پر مشتمل ہے۔ اس کی ہر جلد میں تین تین سپارے ہیں اور ہر جلد کی لمبائی 22 انچ اور چوڑائی 15 انچ پر مشتمل ہے جبکہ مجموعی وزن 55 کلو ہے۔
اس قرآن پاک کی ڈبل کڑھائی کیلیے انہوں نے کسی کی مدد حاصل نہیں بلکہ اللہ تعالیٰ کی نصرت کیساتھ انکا حوصلہ بڑھتا گیا اور انہوں نے اسکی کڑھائی کیلیے باوضو رہتے ہوئے اسے مکمل کیا۔ رواں ماہ اس نیک فریضہ سے سرخرو ہونیوالی خاتون نسیم اختر کی اب خواہش ہے کہ اس قیمتی نسخہ کو پاکستان کی جانب سے اپنے ہاتھوں سے مدینہ شریف کی لائبریری میں رکھ سکیں۔ اس نسخہ کیلیے انہوں نے اپنی زندگی کا اہم حصہ وقف کیا ہے۔
نسیم اختر کا کہنا تھا کہ 10 سال کی عمر میں ہی قرآن شریف سے والہانہ محبت تھی۔ عمر میں پختگی کیساتھ ہی میں نے یہ کام کرنے کی ٹھان لی اور الحمداللہ اس میں کامیاب ہوئی۔ نسیم اختر پاکستان ایئرفورس کے ذیلی ادارے میں ملازمت بھی کرتی تھیں اور دوران ملازمت بچیوں کو قرآن پاک کی تعلیم بھی دیتی تھیں۔ بلاشبہ 724 صفحات پر مشتمل یہ نسخہ امت مسلمہ کیجانب سے اس خاتون کی اپنے دین سے محبت کی حقیر سے کاوش ہے۔