لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس جواد حسن نے شیراز ذکاء ایڈووکیٹ کی درخواست پر سماعت کی۔ جس میں گھریلو ملازمین کے تحفظ کے حوالے سےقوانین کی عدم موجودگی کی نشاندہی کی گئی۔ درخواست گزار وکیل نے افسوس کا اظہار کیا کہ 3 سال پہلے ہائیکورٹ نے گھریلو ملازمین کے تحفظ کیلئے قانون سازی کرنے حکم دیا تھا۔
لاہور ہائیکورٹ نے عدالتی کمیشن کو ہدایت کی کہ وہ اپنی سفارشات پر مشتمل رپورٹ پنجاب حکومت کو دیں تاکہ اس کی روشنی میں گھریلو ملازمین کے تحفظ کیلئے قانون سازی کی جاسکی لیکن ابھی عدالتی احکامات پر عمل نہیں ہوسکا۔ لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب حکومت کو 2 ماہ میں گھویلو ملازمین کے تحفظ کیلئے قانون سازی کرنے کا حکم دے دیا اور ہدایت کی قانونی سازی کر کے اس کی رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے۔