اسلام آباد: (دنیا نیوز) مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ بھارت، امریکا اور اسرائیل کیخلاف جمعہ کو یومِ احتجاج منانا جائے گا۔ کہتے ہیں کہ ہم آج تک طے نہیں کر سکے کہ کشمیر کا حل فوجی ہے یا سیاسی، مسئلہ کشمیر حل کرنے میں سیاستدانوں کے ہاتھ کیوں باندھ دیئے جاتے ہیں۔
کشمیر کمیٹی کے چیئرمین مولانا فضل الرحمن نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ عالمِ اسلام اور خطہ کشمیر میں مسلمانوں کی زندگی کو اجیرن بنا دیا گیا ہے۔ فلسطین میں نہتے عوام پر گولہ باری ہوتی ہے۔ افغان صوبہ قندوز میں 150 بچے شہید کر دیئے گئے۔ اس جمعہ کو انڈیا، امریکا اور اسرائیل مردہ باد دن ہو گا۔
انہوں نے کشمیر کمیٹی پر تنقید پر کہا کہ درست تحقیقاتی رپورٹنگ ہونی چاہیے۔ کشمیر کمیٹی پر سوال اٹھانے والے جائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا اجلاس نہ ہونے کا کیوں نہیں پوچھتے؟ آج تک یہ طے نہیں کر سکے کہ کشمیر کا حل فوجی ہے یا سیاسی؟ غیر سنجیدگی سے اپنا ہی نقصان ہو گا، کسی کے منہ پر کالک مل دینا پارلیمنٹ پر کالک ملنا ہے۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر حل کرنے میں سیاستدانوں کے ہاتھ کیوں باندھے جاتے ہیں؟ ہم معاملات بکھیرنا نہیں سمیٹنا چاہتے ہیں، اداروں کو اتنا شتر بے مہار نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے اسرائیل سے متعلق سعودی ولی عہد کے بیان سے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی کوئی تاریخ نہیں، جہاں یہ ملک ہے اس کا نام پہلے تو فلسطین ہی تھا۔