پشاور: (دنیا نیوز) خیبر پختونخوا میں رواں سال ڈینگی کے تین کیسز سامنے آگئے، ماہرین نے بی آرٹی منصوبے کی وجہ سے ڈینگی کے تیزی سے پھیلنے کے خدشات ظاہر کر دیئے۔
خیبر پختونخوا میں موسم گرما ابھی شروع نہیں ہوا مگر ڈینگی مچھر نے اپنے وار شروع کر دیئے، صوبے کے مختلف علاقوں سے ڈینگی کے تین کیسز سامنے آنے سے شہریوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ تینوں کیسز ایبٹ آباد، کوہاٹ اور ایف آر کوہاٹ سے سامنے آئے ہیں۔
ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ ڈاکٹر شاہین آفریدی کے مطابق ڈینگی کی پیشگی روک تھام کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں لیکن بس ریپڈ ٹرانزٹ منصوبہ ان اقدامات کی راہ میں رکاوٹ بن رہا ہے، کھودے گئے گڑھوں میں کھڑا پانی ڈینگی مچھر کی افزائش کیلئے بہترین ثابت ہوسکتا ہے۔
دوسری جانب ضلعی حکومت اور انتظامیہ موذی مرض کا سبب بننے والے مچھر کے خاتمے کیلئے سپرے کے علاوہ دیگرموثر اقدامات کیلئے مشترکہ حکمت عملی پر بھی غور کر رہی ہے۔
یاد رہے ڈینگی سے پشاور اور صوبے کے دیگر اضلاع میں گزشتہ سال 69 افراد جاں سے ہاتھ دھوبیٹھے تھے۔