اسلام آباد: (دنیا نیوز) چیف جسٹس نے چیچہ وطنی میں 8 سالہ بچی سے زیادتی کے بعد قتل کے واقعے کا نوٹس لے لیا۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے آئی جی پنجاب سے 24 گھنٹے میں رپورٹ طلب کر لی۔
ترجمان سپریم کورٹ کے مطابق متاثرہ خاندان اور اہل علاقہ نے چیف جسٹس سے انصاف کی اپیل کی تھی، میڈیا رپورٹس کے مطابق 8 سالہ نور فاطمہ کو زیادتی کے بعد زندہ جلا کر قتل کر دیا گیا، متاثرہ خاندان نے چیف جسٹس سے مجرم کو کیفرکردار تک پہنچانے کی اپیل کی ہے۔
یاد رہے دل کو دہلا دینے والا یہ واقعہ چیچہ وطنی کے نواحی علاقے محمد آباد کے وارڈ نمبر 17 میں پیش آیا جہاں دوسری کلاس کی طالبہ 8 سالہ نور فاطمہ کو درندگی کی بھینٹ چڑھا دیا گیا، دوپہر بدقسمت نور فاطمہ گھر سے ٹافیاں لینے گئی تو واپس نہ آئی، گھر والوں نے تلاش شروع کی تو 3 گھنٹے کے بعد وہ جھلسی ہوئی بے ہوشی کی حالت میں ملی جسے فوری طور پر تحصیل ہیڈ کواٹر ہسپتال لیجایا گیا مگر وہاں تشویشناک حالت کے پیش نظر اسے جناح ہسپتال لاہور ریفر کردیا گیا۔
نور فاطمہ کا 80 سے 90 فیصد جسم جل چکا تھا، جناح ہسپتال میں موت اور زندگی کی کشمکش میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئی۔ ورثا بچی کی لاش لیکر چیچہ وطنی واپس آئے تو زیادتی کے شبہ پر پوسٹ مارٹم کیلئے اسے تحصیل ہیڈکواٹر ہسپتال لے گئے، جہاں ابتدائی پوسٹمارٹم میں بچی سے زیادتی کے شواہد سامنے آئے۔