اسلام آباد: (دنیا نیوز) ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس میں گواہ ڈی جی آپریشنز نیب ظاہر شاہ نے جرح میں انکشاف کیا کہ یو کے سنٹرل اتھارٹی سے لندن فلیٹس کے اصل اور بینیفشل مالک کا پوچھا گیا تھا، مگر ریسپانس میں ملنے والی دستاویزات میں نواز شریف، مریم نواز، حسن یا حسین کا نام شامل نہیں ہے۔
ظاہر شاہ نے بیان قلمبند کراتے ہوئے بتایا کہ نیب نے جے آئی ٹی کی طرف سے لکھے گئے ایم ایل ایز کی پیروی کی۔ 27 مارچ 2018ء کو برطانوی ہائی کمیشن کے نمائندے نے یو کے سنٹرل اتھارٹی کے توسط سے دستاویزات حوالے کیں۔ ایم ایل اے میں لندن فلیٹس کے اصل مالک اور نیلسن اور نیسکال لیمٹیڈ کے بینفیشری سے متعلق معلومات کا علم نہیں، تاہم ان دستاویزات میں نواز شریف یا ان کے بچوں کا نام موجود نہیں ہیں۔
نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث اور نیب پراسیکوٹر میں بار بار تلخ کلامی ہوتی رہی۔ دونوں نے سماعت کی ریکارڈنگ کا مطالبہ کیا۔ منگل کو مریم نواز کے وکیل امجد پرویز ظاہر شاہ پر جرح کریں گے جس کے بعد فلیگ شپ ریفرنس میں بھی ان کا بیان قلمبند کیا جائیگا۔