کوئٹہ: (دنیا نیوز) کوئٹہ میں ہزارہ برادری کا ٹارگٹ کلنگ کے خلاف دھرنا دوسرے روز بھی جاری ہے، مظاہرین نے آرمی چیف کی آمد تک احتجاج ختم نہ کرنے کا اعلان کر دیا۔
کوئٹہ میں بلوچستان اسمبلی کے باہر علمدار روڈ مغربی بائی پاس اور پریس کلب کے باہر ہزارہ برادری کا ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی کے خلاف آج بھر دھرناجاری ہے۔ دھرنا میں ہزارہ برادری کے افراد کے علاوہ خواتین بھی شریک ہیں۔
پریس کلب باہر دھرنے میں شریک وکیل جلیلہ حیدری نے بھوک ہڑتال شروع کر دی۔ ان کا کہنا ہے کہ جب تک انہیں تحفظ نہیں دیا جاتا وہ بھوک ہڑتال ختم نہیں کریں گی۔ دھرنوں کے شرکاء کا مطالبہ ہے کہ حکومت کوئٹہ میں امن کی بحالی کے علاوہ ٹارگٹ کلنگ کرنے والے ملزمان کو گرفتارکر کے بے نقاب کرے۔ انکا کہنا ہے کہ جب تک چیف آف آرمی سٹاف آکر انہیں تحفظ دینے کی یقین دہانی نہیں کراتے دھرنے جاری رہیں گے۔
یاد رہے گذشتہ روز صوبائی وزیرداخلہ سرفراز بگٹی، وزیراعلی عبدالقدوس بزنجو کے علاوہ وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال نے بھی دھرنے کے شرکاء سےمذاکرات کئے جوناکام رہے۔