لاہور: (روزنامہ دنیا) وفاقی وزیر داخلہ پر حملہ کی مکمل تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی تشکیل دیدی گئی، انسداد دہشتگردی کی عدالت نے ملزم کا 10 دن کا جسمانی ریمانڈدیدیا، ڈاکٹروں نے حالت خطرے سے باہر ہونے پر احسن اقبال کو آئی سی یو سے وی وی آئی پی روم میں منتقل کردیا ہے جہاں ان سے ملنے کیلئے آنیوالوں کا تانتا بندھا رہا۔
پرنسپل سمز پروفیسر ڈاکٹر محمود ایاز و ایم ایس سروسز ہسپتا ل ڈاکٹر امیر ملک نے بتایا کہ وزیرداخلہ احسن اقبال کی کہنی کا جوڑ ٹھیک کر کے لگا دیا گیا ہے جبکہ پیٹ میں موجود گولی میڈیکل بورڈ نے فی الحال نہ نکالنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مریض کے زخم مندمل کرنے کیلئے ادویا ت دینے کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے تاہم مریض کوآئندہ چند روز میں گھر شفٹ کر دیا جا ئے گا۔
ادھر وفاقی وزیر داخلہ پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات کے لئے جے آئی ٹٰی تشکیل دے دی گئی ہے جو آج نارووال جاکرتفتیش کرے گی اور واقعہ کی انکوائری کرکے رپورٹ وزیراعلیٰ پنجاب کو پیش کرے گی۔ جے آئی ٹی کے کنوینر ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی پنجاب رائے محمد طاہر ہونگے جب کہ دیگر ممبران میں ایس ایس پی گوجرانوالہ خالد بشیر چیمہ، ایس پی محکمہ انسداد دہشت گردی گوجرانوالہ ریجن فیصل گلزار اعوان شامل ہیں۔ جے آئی ٹی میں آئی بی اور آئی ایس آئی کا ایک ایک نمائندہ بھی شامل ہو گا۔
وزیرداخلہ پر حملہ کرنے والے ملزم عابد حسین کو تھانہ شاہ غریب کی پولیس پارٹی نے گزشتہ روز گوجرانوالہ میں انسداد ہشتگردی کی عدالت میں پیش کیا جہاں عدالت نے ملزم کا 10 دن کا جسمانی ریمانڈ دیکر پولیس کے حوالے کر دیا ہے۔
قبل ازیں ملزم نے انکشافات کیا کہ اس کا اصل ٹارگٹ احسن اقبال ہی تھے اس نے حملے کیلئے اپنے ہی علاقے کے ایک شخص سے 15 ہزار روپے میں پستول خریدا۔ پولیس کے مطابق ملزم کے پستول میں 9 گولیاں تھیں، ایک گولی چلاتے ہی عابد حسین کو ایلیٹ فورس کے جوانوں نے قابو کر لیا۔ ملزم کے دیئے گئے بیان کے مطابق وہ کارنر میٹنگ میں دوپہر تین بجے سے مسلح بیٹھا تھا۔ پولیس نے عابد کو موٹر سائیکل پر جائے وقوعہ پر پہنچانے والے دوسرے ملزم عظیم کو بھی گرفتار کرلیا ہے۔ احسن اقبال کی کارنر میٹنگ کی پولیس کو اطلاع نہ دینے پر اس میٹنگ کے منتظم گلفام کو بھی حراست میں لے لیا گیا ہے۔
ڈی پی او نارووال نے کہا کہ پولیس اور دیگر ادارے تفتیش میں مصروف ہیں اور حقائق حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اسپیکر پنجاب اسمبلی رانا محمد اقبال، وفاقی وزیر رانا تنویر حسین، ترجمان پنجاب حکومت ملک احمد ،ایم این اے مائزہ حمید ،پی ٹی آئی کے وفد ، ڈی جی رینجرز اورسینئر صحافیوں و دیگر افراد نے سروسز ہسپتال میں احسن اقبا ل کی عیا دت کی اور انکے لیے نیک خواہشات کے اظہار کے ساتھ جلد صحت یابی کی دعا کی۔
ہسپتال کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے عابد شیر علی نے کہا کہ نواز شریف کے شیرو ں کو گولیاں اور دھمکیاں نہیں ڈرا سکتی ہیں ۔انہوں نے کہا عمران خان پہاڑوں پر جا کر نوازشریف پر جادو کرواتا ہے جادو کی ہر آٹھ گھنٹے بعد شفٹ تبدیل ہوتی ہے۔ ترجمان پنجاب حکومت ملک احمد خان نے کہا کہ حملہ احسن اقبال پر نہیں ملکی سلامتی پر ہے ،جس کی مکمل انکوائری کی جائے گی۔ زعیم قادری نے کہا کہ بات اب گالی سے گولی تک آگئی ہے ، صوبائی وزیر خلیل طاہر سندھو اور خواجہ سلمان رفیق نے کہا واقعہ کی تہہ تک پہنچا جائے گا۔
پی ٹی آئی کے رہنما فواد چوہدری نے احسن اقبال کی عیادت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے کہا کہ اس واقعہ سے تمام سیاسی جماعتوں میں سراسیمگی پھیل گئی ہے۔ ابرارالحق نے کہا اللہ کا شکر ہے کہ احسن اقبال کی زندگی بچ گئی۔ عمران خان کا محبت کا پیغام لے کر آئے ہیں امید ہے کہ حکومت ایسی پالیسی اپنائے گی جس سے عوام کے جذبات نہ بھڑکیں۔
اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کی جانب سے پیپلز یونٹی کے وفد نے وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کی سروسز ہسپتال میں عیادت کی اور پھول پیش کئے ۔نارووال مرکزی انجمن تاجران،مرکزی انجمن شہریاںاور دیگر شہری تنظیموں نے وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال پر قاتلانہ حملے کے خلاف شٹر ڈاؤن کر کے 2 گھنٹے ہڑتال کی اور احتجاجی مظاہرہ کیا ۔