اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسلام آباد میں مسلم لیگ (ن) کی مرکزی مجلس عاملہ نے منی لانڈرنگ سے متعلق الزامات پر چیئرمین نیب کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ کر لیا۔
پنجاب ہاؤس اسلام آباد میں مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کے زیرِ صدارت پارٹی کی سی ای سی کا اجلاس ہوا۔ سی ای سی اجلاس میں پاکستان سے مبینہ طور پر چار اعشاریہ نو ارب روپے بھارت منی لانڈرنگ کے نیب کے الزامات کا جائزہ لیا گیا۔
ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) نے معاملے پر نیب کی جانب سے جاری کی گئی وضاحت مسترد کر دی اور فیصلہ کیا کہ بے بنیاد الزامات پر چیئرمین نیب کیخلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
اجلاس میں آئندہ الیکشن کے لئے پارلیمانی بورڈ اور الیکشن سیل قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا جبکہ انتخابی منشور کی تیاری کیلئے کمیٹی بنانے پر بھی اتفاق ہوا۔
ذرائع کے مطابق سی ای سی سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیرِاعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ نیب کا ادارہ جانبدار اور متعصب ثابت ہو چکا ہے۔ نیب مسلم لیگ (ن) کے خلاف انتقامی کارروائیاں کر رہا ہے جس کی مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی ارکان کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔ نیب کے ذریعے لیگی ارکان کو وفاداریاں تبدیل کرانے کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے۔ نواز شریف نے کہا کہ چیئرمین نیب کو ازخود مستعفی ہو جانا چاہیے۔
مسلم لیگ (ن) کی مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس میں پارٹی چیئرمین راجہ ظفر الحق، پارٹی صدر شہباز شریف، وزیرِاعظم شاہد خاقان عباسی، مریم نواز، پرویز رشید، خواجہ آصف، خواجہ سعد رفیق، مشاہد حسین سید، امیر مقام، آصف کرمانی، مریم اورنگزیب، سپیکر ایاز صادق، رانا ثنا اللہ، برجیس طاہر، سردار مہتاب، ثنا اللہ زہری، عبدالقادر بلوچ اور وزیرِاعظم آزاد کشمیر راجا فاروق حیدر بھی شریک ہوئے۔
اجلاس میں وفاقی وزیرِ داخلہ احسن اقبال پر حملے کی مذمت کی اور ان کی جلد صحت یابی کیلئے دعا کی۔ مسلم لیگ (ن) کی مرکزی مجلس عاملہ اجلاس میں سابق وزیرِ داخلہ چودھری نثار شریک نہیں ہوئے۔