اسلام آباد: (دنیا نیوز) نواز شریف نے قومی سلامتی کمیٹی کا اعلامیہ مسترد کر دیا۔ سابق وزیراعظم نے کہا قومی سلامتی کمیٹی کا اعلامیہ افسوسناک اور تکلیف دہ ہے۔
سابق وزیراعظم کی احتساب عدالت میں غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا قومی سلامتی کمیٹی کا اعلامیہ حقائق اور حالات پر مبنی نہیں ہے، پتہ چلنا چاہیے کہ ملک کو اس نہج پر کس نے پہنچایا۔ انہوں نے کہا پتہ چلنا چاہیئے ملک میں دہشتگردی کی بنیاد کس نے رکھی تھی ؟ پاکستان دنیا میں تنہا ہو نہیں رہا بلکہ ہو چکا ہے، دنیا کا کونسا ملک ہمارے ساتھ ہے ؟ اتنا پیارا ملک تھا، اب دیکھ کر تکلیف ہوتی ہے۔
نواز شریف قومی کمیشن بنانے کے مطالبے پر ڈٹ گئے، سابق وزیراعظم کا کہنا ہے نیشنل سکیورٹی کمیٹی میں کہی باتوں کو ڈان لیکس بنا دیا گیا، یہی باتیں دوست ممالک کہہ رہے ہیں، اب فیصلہ ہو جانا چاہیئے کون محب الوطن اور کون غدار ہے۔ انہوں نے کہا قوم نے 3 بار وزیراعظم بنایا، بہت کچھ جانتا ہوں، پر زور انداز میں کہتا ہوں اب قومی کمیشن بننا چاہیئے، وقت آگیا ہے کہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جانا چاہیے۔
یہ خبر بھی پڑھیں:قومی سلامتی کمیٹی کا ممبئی حملوں سے متعلق نواز شریف کا بیان مسترد
یاد رہے گزشتہ روز بونیر جلسے میں نواز شریف نے غداری کے الزامات پر قومی کمیشن بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا جس نے ملک سے غداری کی اسے سرعام پھانسی دی جائے۔ ان کا کہنا تھا غداری کے معاملے پر قومی کمیشن بنایا جائے، قومی کمیشن فیصلہ کرے کہ غدار کون ہے اور جس نے ملک سے غداری کی اسے سرعام پھانسی دی جائے۔
یہ خبر بھی پڑھیں:غداری کے الزامات، نواز شریف نے قومی کمیشن بنانے کا مطالبہ کر دیا
سابق وزیرِاعظم کا کہنا تھا کہ اب ہم الٹی گنگا نہیں بہنے دیں گے۔ مجھ پر 5 ارب ڈالر بھارت منتقل کرنے کا الزام لگایا گیا۔ منی لانڈرنگ کے الزامات پر بھی قومی کمیشن بننا چاہیے۔ اس معاملے پر چیئرمین نیب کو طلب کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ عوام چیئرمین نیب کی معافی کا مطالبہ بھی کر رہے ہیں، انھیں معافی مانگنا ہو گی۔