کراچی: (روزنامہ دنیا) وفاق اور سندھ میں نگران سیٹ اپ کے لیے پیپلزپارٹی کی قیادت نے مشاورت مکمل کرلی، وفاق میں نگران ممکنہ ناموں میں جسٹس (ر) تصدق حسین جیلانی، ڈاکٹرعشرت حسین، اشتیاق حسین اور محمد میاں سومرو شامل ہیں۔ پارٹی قیادت نے اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت کے بعد نگران وزیراعظم کا نام شاہد خاقان عباسی کے حوالے کرنے کے لیے فری ہینڈ دے دیا۔
نگران وزیراعظم کا نام فائنل کرنے کے لیے پیپلزپارٹی کا اہم اجلاس منگل کو بلاول ہاؤس میں ہوا۔ پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری و شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے اجلاس کی مشترکہ صدارت کی۔ اجلاس میں ایم این اے فریال تالپور، شیری رحمان، خورشید شاہ، قائم علی شاہ، نثار احمد کھوڑو، مراد علی شاہ، نوید قمر، منظور وسان، وقار مہدی اور سعید غنی نے شرکت کی۔ اجلاس میں ملکی سیاسی صورتحال، فلسطینیوں کے قتل عام اور فاٹا کے انضمام کا معاملہ زیرغور آیا جبکہ نواز شریف کے حالیہ بیان کا بھی جائزہ لیا گیا۔
پیپلزپارٹی کے ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے پارٹی قیادت کو نگران وزیراعظم اور نگران سیٹ اپ کے لیے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے ہونے والی مشاورت پربریفنگ دی۔ بلاول ہاؤس میں ہونے والے اجلاس میں نگران وزیراعظم کے لیے جسٹس (ر) تصدق حسین جیلانی، جسٹس (ر) انور ظہیر جمالی، سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن اشتیاق احمد، ڈاکٹر عشرت حسین، سابق چیئرمین سینیٹ محمد میاں سومرو، جسٹس (ر) شاکراللہ جان اور ڈاکٹرحفیظ پاشا کے ناموں پرغورکیا گیا۔ ذرائع کے مطابق پی پی پی کی پارٹی قیادت نے نگران وزیراعظم کے لیے نام شارٹ لسٹ کرلیے ہیں ان ممکنہ ناموں میں جسٹس (ر) تصدق حسین جیلانی، ڈاکٹرعشرت حسین، اشتیاق حسین اور محمد میاں سومرو شامل ہیں۔
دوسری جانب پیپلزپارٹی کی جانب سے قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کو نگران سیٹ اپ کے لیے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے فائنل مشاورت کا مینڈیٹ دے دیا گیا ہے جبکہ پارٹی قیادت نے یہ بھی ہدایت کی ہے کہ وہ وزیراعظم سے حتمی مشاورت سے قبل اپوزیشن جماعتوں کو بھی اعتماد میں لیں، ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن میں پس پردہ اس بات پر اتفاق ہوچکا ہے کہ نگران وزیراعظم کا معاملہ موجودہ وزیراعظم اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے مابین طے کرنے کی بھرپور کوشش کی جائے ، دونوں جماعتوں کی یہ کوشش ہوگی کہ نگران وزیراعظم کے نام کا معاملہ الیکشن کمیشن میں نہ جائے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی کے اجلاس میں سندھ میں نگران سیٹ اپ پر بھی مشاورت کی گئی اور وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ 28 مئی سے قبل اپوزیشن لیڈر اور دیگرجماعتوں سے مشاورت کر کے نام فائنل کر لیں۔
دریں اثنا پیپلزپارٹی کی قیادت نے نواز شریف کے بیانیہ کوسیاسی سطح پر سپورٹ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، پیپلزپارٹی جمہوریت اور آئین کی بالادستی کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔ پیپلزپارٹی کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ بطور وزیراعظم چار سال تک نوازشریف نے وزیرخارجہ مقرر نہ کر کے ملک کو سفارتی طور ناقابل رسائی رکھا، نواز شریف اور اس کی حکومت کی ناکام خارجہ پالیسی کے باعث پاکستان کا مضبوط موقف عالمی برادری میں جگہ حاصل نہ کر سکا۔ اجلاس کی جانب سے اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں فلسطینیوں کے قتل عام کی شدید مذمت کی گئی اور مطالبہ کیا گیا کہ عالمی برادری نہتے فلسطینیوں پر اسرائیلی بربریت کے خلاف آواز بلند کرے۔ پی پی پی قیادت نے پارٹی کے سینیٹرز و ایم این ایز کو فاٹا انضمام کے متعلق قانون سازی میں فعال کردار ادا کرنے کی بھی ہدایت کی ہے ۔