لاہور: (دنیا نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے ارکانِ اسمبلی کے لیے کاغذات نامزدگی میں تبدیلی کیخلاف درخواست پر وفاقی حکومت کو جواب داخل کرنے کیلئے مہلت دے دی ہے۔ درخواست میں نشاندہی کی گئی کہ کاغذات نامزدگی میں ترمیم کر کے پارلیمان نے الیکشن کمیشن کے اختیارات کو استعمال کیا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عائشہ اے ملک نے کیس کی سماعت کی۔ عدالت کے روبرو دنیا نیوز کے سینئر اینکر پرسن حبیب اکرم کے وکیل سعد رسول نے عام انتخابات کیلئے امیدوار کے کاغذات میں ترمیم کے خلاف درخواست پر دلائل دئیے۔ درخواستگزار کے وکیل نے اعتراض اٹھایا کہ پارلیمنٹ کو امیدوار وں کے کاغذات نامزدگی ترتیب دینے کا اختیار ہی نہیں، یہ ذمہ داری الیکشن کمیشن کی ہے۔
ہائیکورٹ نے وفاقی حکومت کے وکیل سے استفسار کیا کہ کس قانون کے تحت حکومت نے کاغذات نامزدگی کے فارم ترتیب دیئے گئے ہیں؟ جس پر حکومتی وکیل نے جواب داخل کرانے کیلئے مہلت مانگ لی۔ عدالتی استفسار پر الیکشن کمیشن کے نمائندے نے بتایا کہ سات روز میں نئے کاغذات نامزدگی ترتیب دیئے جا سکتے ہیں۔
وکیل نے استدعا کی کہ ارکانِ اسمبلی کیلئے کاغذات نامزدگی میں ترمیم کو کالعدم قرار دیا جائے۔ لاہور ہائیکورٹ نے وفاقی حکومت کی جواب داخل کیلئے وقت دینے کی استدعا مسترد کر دی۔ درخواست پر مزید کارروائی 29 مئی کو ہو گی۔