واجد ضیاء کا خط بطور شواہد عدالتی ریکارڈ کا حصہ نہیں بنایا جاسکتا: مریم نواز

Last Updated On 28 May,2018 05:12 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز آج بھی اپنا بیان جاری رکھیں گی، نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔

احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نیب ریفرنسز کی سماعت کر رہے ہیں۔ مریم نواز نے اپنا بیان ریکارڈ کرتے ہوئے کہا واجد ضیاء کا پیش کردہ 3 جولائی 2017 کا خط بطور شواہد عدالتی ریکارڈ کا حصہ نہیں بنایا جاسکتا، یہ خط مبینہ طور پر ڈائریکٹر فنانشل ایجنسی نے جے آئی ٹی کو بھیجا، یہ خط براہ راست جے آئی ٹی کو بھیجا گیا جو کہ قانون کے مطابق نہیں، خط میں درج دستاویزات پیش نہیں کی گئیں، جس طرح یہ خط پیش کیا گیا اس کی ساکھ پر سنجیدہ شکوک پیدا ہوتے ہیں۔

مریم نواز نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ خط لکھنے والے کو پیش کئے بغیر مجھے میری جرح کے حق سے محروم کیا گیا، جرح سے محروم اس لئے کیا گیا کہ خط کے متن کی تصدیق نہ کر سکوں، خط پر انحصار شفاف ٹرائل کے خلاف ہو گا، خط کے متن کے ساتھ دستاویزات منسلک نہیں کی گئیں، اس خط کے متن سے ہمیشہ انکار کیا ہے، میں کبھی بھی لندن فلیٹس یا ان کمپنیوں کی بینیفشل مالک نہیں رہی، ان کمپنیوں سے کبھی کوئی مالی فائدہ لیا نہ کوئی اور نفع۔