اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن سے انتخابی ضابطہ اخلاق پر جواب طلب کر لیا۔ عدالت نے حکم دیا کہ الیکشن کمیشن آج ہی جواب داخل کرے، الیکشن کمیشن کے نئے اور پرانے ضابطہ اخلاق کا جائزہ لیں گے۔
سپریم کورٹ میں انتخابی اصلاحات کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ الیکشن کے معاملات جنگی بنیادوں پر چلنے ہیں، الیکشن کو کسی صورت تاخیر کا شکار نہیں ہونے دیں گے، الیکشن کمیشن بے بس ہو جائے تو اور بات ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کاغذات نامزدگی کے معاملے پر الیکشن میں تاخیرکا خدشہ تھا، آئندہ عام انتخابات میں تاخیر کو بھول جائیں، الیکشن موخر ہوں گے یہ ذہن سے نکال دیں۔
ڈی جی الیکشن کمیشن نے عدالت کو بتایا کہ 2012 کے عدالتی فیصلے کے بعد انتخابی ضابطہ اخلاق بنایا، الیکشن ایکٹ 2017 کے بعد نیا ضابطہ اخلاق ترتیب دیا۔ سپریم کورٹ نے سماعت کل تک ملتوی کر دی۔