لاہور: (روزنامہ دنیا) صوبائی دار الحکومت میں چار لاکھ افراد 17 اقسام کے نشے کرنے میں مصروف ہیں اور لاہور کے 27 علاقوں میں سر عام نشہ کیا جاتا ہے، جبکہ ادارے خاموش تماشائی بنے ہیں، پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج منشیات کے خلاف عالمی دن منانے کے حوالے سے روزنامہ دنیا نے تحقیقاتی رپورٹ تیار کی۔
رپورٹ کے مطابق اس وقت لاہور میں تقریبا 4 لاکھ کے قریب افراد نشے کی مختلف اقسام میں مبتلا ہیں جن میں 70 فیصد کی عمر 15 سے 30 سال ہے۔ نشے کی اقسام کے حوالے سے اپر کلاس اور لوئر کلاس کے نشے بھی علیحدہ علیحدہ ہیں۔ اپر کلاس کے نشے میں سب سے خطرناک کرسٹل آئس، ایس ٹی سی گولی، ایل ایس ڈی، غیر ملکی شراب، کوکین، ہشیش، ہیروئن شامل ہیں جبکہ مڈل اور لوئر کلاس کے نشوں میں گٹکا، دیسی شراب، افیون، بھنگ، چرس، نسوار، ڈرگ انجکشن، کھانسی کے تمام سیرپ جن میں الکوحل 20 فیصد تک ہو، جوڑ سلوشن، صمد بانڈ سمیت 17 سے زائد نشے شامل ہیں اور ان کا تاحال سدباب نہیں کیا جاسکا۔
اس وقت لاہور کے 27 کے قریب مقامات ایسے ہیں جہاں سرعام نشہ کیا جاتا ہے ان میں سب سے بڑا پوائنٹ لکشمی چوک سمجھا جاتا ہے اسی طرح شملہ پہاڑی، ڈیوس روڈ، ریلوے سٹیشن، گڑھی شاہو، رائل پارک، گنگارام ہسپتال چوک، برٹش کونسل دیوار، ریگل چوک، نئی انار کلی کارنر، علی پارک، داتا دربار، بھاٹی چوک، پیر مکی، مزنگ چوک، چوبرجی، کاہنہ نو، چونگی امرسدھو، یتیم خانہ چوک سمیت بڑے ہوٹل و کلبز نشئیوں کے اہم پوائنٹس ہیں۔