واشنگٹن کو پاکستان کے تقاضے سمجھنا ہونگے، وزیرِ خارجہ

Last Updated On 25 August,2018 10:18 am

اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان کے تمام ادارے ایک پیج پر ہیں، پاکستان کی عالمی سطح پر موثر طور پر ترجمانی کی جائے گی اور اپنا موقف یکسوئی کے ساتھ دنیا کے سامنے رکھا جائے گا۔

خطے اور افغانستان میں امن کا قیام

وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ملک کی معاشی ترقی ہمیں درکار ہے، ہماری ضرورت خطے میں امن کا قیام ہے۔ افغانستان میں امن پاکستان کے امن کیلئے بے حد ضروری ہے۔ ہم افغانستان میں قیامِ امن کیلئے اپنا مثبت کردار ادا کر سکتے ہیں، صدر اشرف غنی نے بھی اس حوالے سے مثبت اشارہ دیا ہے۔

پاک بھارت تعلقات

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی میں امن و امان کا قیام ہماری ترجیحات میں شامل ہے، پاک بھارت تعلقات کی کیفیت کسی سے پوشیدہ نہیں ہے۔ سارک سے ہم وہ فائدے نہیں اٹھا سکے جو ہمیں اٹھانا چاہیے تھے۔ وزیرِاعظم نے واضح پیغام دیا ہے کہ ایک قدم بڑھو، ہم دو قدم بڑھائیں گے جس کے بعد بھارتی وزیرِ خارجہ کی جانب سے مبارکباد کا خط موصول ہوا۔

سی پیک منصوبہ اور چینی وزیرِ خارجہ کی پاکستان آمد

انہوں نے بتایا کہ آج عمران خان کے زیرِ صدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں انھیں پاکستان کی خارجہ پالیسی کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی جبکہ سی پیک منصوبے کو آج اجلاس میں زیرِ بحث لایا گیا جو پاکستان کے مستقبل کیلئے ایک بڑی اچھی پیش رفت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ چینی وزیرِ خارجہ 8 یا 9 ستمبر کو پاکستان کے دورے پر آ رہے ہیں جن سے ملاقات کا میں بے حد متمنی ہوں۔

پاک امریکا تعلقات

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے امریکا سے آج کل ویسے تعلقات نہیں، جیسے پہلے تھے، امریکی حکام کو پاکستان کے تقاضے سمجھانے ہوں گے۔ میں امریکی وزیرِ خارجہ کا منتظر ہوں جن کا 5 ستمبر کو دورہ پاکستان متوقع ہے۔ وزیرِاعظم عمران خان سے مائیک پومپیو کی ملاقات انتہائی اہمیت کی حامل ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ یورپی یونین کی اہمیت سے بھی انکار نہیں کیا جا سکتا، پاکستان کی معاشی حالت کسی سے پوشیدہ نہیں، ہم نہیں چاہتے کہ پاکستان کو بلیک لسٹ میں دھکیلا جائے۔ پاکستان کو معاشی مشکلات سے نکالنے کیلئے سمندر پار پاکستانیوں کی مدد درکار ہو گی۔

انہوں نے واضح کیا کہ امریکی وزیرِ خارجہ نے وزیرِاعظم عمران خان کو ٹیلی فون پر مبارکباد دی، تاہم امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے ٹیلی فون گفتگو پر جو موقف جاری کیا، وہ حقیقت کے برعکس ہے۔ مائیک پومپیو نے نئی پاکستانی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔

امریکا اور ایران کی کشیدگی اور عالمی صورتحال

عالمی صورتحال پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امریکا اور ایران کی حالیہ کشیدگی کسی سے پوشیدہ نہیں، عالمی سطح پر پھر طاقتوں کی تقسیم کا عمل جاری ہے، اس لیے ہمیں آگے بڑھنے کی حکمتِ عملی طے کرنا ہے۔

وزیرِاعظم کی جانب سے کفایت شعاری کی ہدایت

وزیرِ خارجہ نے بتایا کہ وزیرِاعظم عمران خان کی جانب سے کفایت شعاری کی ہدایت کی گئی ہے، غیر ملکی دوروں کے دوران فائیو سٹار ہوٹلوں میں قیام نہیں کیا جائے گا، میں فرسٹ کلاس میں سفر نہیں کروں گا جبکہ بزنس کلاس میں سفر کرنے کو ترجیح دوں گا، ہم قومی خزانے پر کسی قسم کا بوجھ نہیں ڈالیں گے، وزیرِاعظم کی اجازت کے بغیر کوئی وزیر بیرونِ ملک سفر نہیں کرے گا۔