اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیرِاعظم عمران خان کے زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ہفتہ اور اتوار کی چھٹی برقرا رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
دنیا نیوز ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ دفتری کام کے اوقات صبح 9 بجے سے شام 5 بجے تک ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق وزیرِاعظم نے ہدایت کی کہ اب ہمیں اب صرف کام اور کام کرنا ہے۔ انہوں نے محکموں میں سائلین کے لئے دروازے کھلے رکھنے کا حکم دیتے ہوئے واضح کر دیا کہ اب محکموں کو میرٹ پر کام کرنا ہے۔
خیال رہے کہ وزارتِ داخلہ نے ملک بھر میں ہفتہ وار چھٹیاں کم کرنے کی مخالفت کرتے ہوئے کابینہ کو سمری بھیجی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ 2011ء میں وزارتِ پانی و بجلی کی سفارش پر ہفتہ وار 2 چھٹیاں کرنے کا فیصلہ کیا گیا، ہفتہ وار دو چھٹیاں کرنے کا مقصد توانائی بحران پر قابو پانے اور بجلی کی بچت کے لیے کیا گیا، ہفتے میں ایک تعطیل بڑھانے کے باوجود سرکاری دفاتر کے اوقات کار 40 گھنٹے فی ہفتہ ہی رکھے گئے۔
وزارتِ داخلہ کی سمری میں مزید کہا گیا کہ ہفتے کی چھٹی ختم کر دی جائے تب بھی اوقات کار 40 گھنٹے فی ہفتہ ہی رہیں گے، ہفتے کی چھٹی ختم کرنے سے سرکاری اداروں کی کارکردگی پر خاطر خواہ اثر نہیں پڑے گا، وفاقی کابینہ کی مرضی ہے ہفتے کی چھٹی ختم کرنی ہے یا جاری رکھنی ہے۔
اس کے علاوہ وفاقی کابینہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اب کوئی حکومتی عہدیدار فرسٹ کلاس میں سفر نہیں کریگا، جو بھی سفر کریگا صرف بزنس کلاس میں کریگا۔ خیال رہے کہ اس وقت وزیرِاعظم، چیئرمین سینیٹ اور سپیکر قومی اسمبلی سمیت 6 افراد فرسٹ کلاس میں سفر کرنے کی اجازت ہے، وزارتِ داخلہ نے عمران خان کے فیصلے پر اعتراض کیا کہ سیکیورٹی مسائل ہیں لیکن وزیرِاعظم نے سختی سے ہدایت کی کہ سب کے لئے ایک ہی سسٹم ہو گا، کوئی بھی فرسٹ کلاس میں سفر نہیں کریگا۔
دنیا نیوز ذرائع کے مطابق اس کے علاوہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں بڑے فیصلے کرتے ہوئے صدر، وزیرِاعظم اور وزرا کے صوابدیدی فنڈز ختم کرنے کی منظوری دیدی گئی ہے، ان کیلئے آئندہ ترقیاتی منصوبوں کا فنڈ بھی نہیں ہو گا۔ وفاقی کابینہ میں غیر ملکی دوروں پر پابندی لگاتے ہوئے فیصلہ کیا گیا ہے کہ جہاں پاکستان کا بہت زیادہ مفاد ہو گا، وہاں غیر ملکی دورے ہوں گے۔