این اے 53: طارق فضل کی نامزدگی پر پارٹی رہنماﺅں کو تحفظات

Last Updated On 03 September,2018 07:34 pm

اسلام آباد: (روزنامہ دنیا) طارق فضل نے کہا کہ قیادت کی ہدایت پر کاغذات جمع کرائے، اس حلقہ سے الیکشن لڑنا میرا شوق نہیں ہے، پارٹی قیادت جو فیصلہ کرے گی اس پر میرے ساتھ پوری تنظیم عمل کرے گی۔

سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر طارق فضل چودھری نے این اے 53 اسلام آباد کے ضمنی الیکشن کیلئے کاغذات نامزدگی پارٹی صدر شہباز شریف کی ہدایت پر جمع کرائے ہیں جس کے خلاف تنظیمی سطح پر تحفظات پائے جا رہے ہیں کہ پارٹی کے دیرینہ عہدیدار یا کارکن کی بجائے ڈاکٹر طارق فضل جو اپنے حلقہ این اے 52 سے ہار گئے ہیں، انہیں ایک مرتبہ پھر نوازا جا رہا ہے۔

رپورٹ کے مطابق این اے 53 سے (ن) لیگی رہنماﺅں ڈاکٹر طارق فضل، آصف فضل چودھری، ایم ساجد عباسی، عدنان کیانی اور نعیم گجر نے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرائے ہیں۔

ساجد عباسی (ن) لیگ اسلام آباد سٹی کے دو دہائیوں سے زائد عرصہ سے جنرل سیکرٹری ہیں، انہوں نے عام انتخابات میں بھی اس حلقہ سے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرائے تھے۔ ساجد عباسی سے حمزہ شہباز نے وعدہ کیا تھا کہ یہ سیٹ خالی ہونے کی صورت میں انہیں ٹکٹ دیا جائے گا۔

ساجد عباسی نے روزنامہ دنیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ این اے 53 پر کسی دوسرے حلقہ سے امیدوار لانا کارکنوں کی حق تلفی ہو گی جس پر ہم احتجاج کریں گے، ٹکٹ میرا حق ہے، میرے ساتھ وعدہ کیا گیا تھا، پارٹی قیادت نے وعدہ خلافی کی تو اپنا فیصلہ کروں گا کیونکہ اس حلقہ کے چیئرمین، وائس چیئرمین اور پارٹی کارکن میرے ساتھ ہیں۔

ڈاکٹر طارق فضل نے کہا کہ قیادت کی ہدایت پر کاغذات جمع کرائے، اس حلقہ سے الیکشن لڑنا میرا شوق نہیں ہے، پارٹی قیادت جو فیصلہ کرے گی اس پر میرے ساتھ پوری تنظیم عمل کرے گی۔