کوئٹہ: (دنیا نیوز) قائد جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ امریکا اور مغربی ممالک علما اور مدارس کے خلاف پروپیگینڈا کر رہے ہیں۔ دوسروں کو ڈاکو کہنے والا آج ووٹ پر ڈاکا ڈال کر وزیراعظم بن گیا، جو کہتا تھا کہ اگر ہم نے قرضہ لیا تو خود کشی کر لوں گا لیکن آج وہی شخص آئی ایم ایف کے کہنے پر ریکارڈ مہنگائی کر چکا ہے۔
جمعیت علمائے اسلام (ف) کی جانب سے کوئٹہ کے ہاکی گراؤنڈ میں علما کنونشن کا انعقاد کیا گیا جس میں پارٹی قائد مولانا فضل الرحمان سمیت پارٹی کے صوبائی قائدین اور کارکنوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔
علما کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ مغربی ممالک دینی مدارس کے خلاف پروپیگنڈا کر رہے ہیں۔ مدارس کی رجسٹریشن نیکٹا کو دینا ہمیں دہشگرد قرار دیئے جانے کے مترادف ہے۔ دینی جماعتوں کو کمزور کرنے کیلئے فرقہ پرست تنظیمیں بنائی گئیں۔
انہوں نے کہا کہ 25 جولائی کے انتخابات کو میوزیم میں رکھنا چاہیے، جب عمران خان نے ووٹ پر ڈاکا ڈالا اور وزیراعظم بن گئے۔ ضمنی انتخابات نے ثابت کر دیا کہ عام انتخابات فراڈ تھا۔ ایسے شخص کو وزیراعظم بنانا اس عہدے کی توہین ہے۔ یہ حکومت سی پیک کو سپوتاژ کرنے کی ڈیل کے تحت حاصل کی گئی۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ملکی تاریخ میں کبھی اتنی مہنگائی نہیں کی گئی جتنی موجودہ حکومت نے منی بجٹ میں کر دی۔ سٹاک مارکیٹ گر گئی اور ایک دن میں ڈالر 10 روپیہ گر گیا جس سے مزید قرضہ بڑھ چکا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آج میری تقریر تمام میڈیا پر سینسر ہو رہی ہے۔ ایسا جمہوریت میں نہیں آمریت میں ہوتا ہے۔ ملک میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ اندرونی نہیں بلکہ بین الاقوامی مسٔلہ ہے۔ ملک سیاسی، معاشی طور پر امریکا اور آئی ایم ایف کا غلام ہے۔